شرمناک! بیٹوں نے کئی دنوں سے والدین کو نہیں دیا تھا کھانا، ماں-باپ نے گنگا میں لگا دی چھلانگ، والدہ کی موت

بزرگ والد دھیرج نے کہا کہ آبائی زمین ان کے بیٹوں نے فروخت کر دی ہے اور کھانے کے لیے بیٹے کچھ بھی نہیں دے رہے۔ بھوکے رہنے سے تو مرنا اچھا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ڈوبنے سے موت، علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ڈوبنے سے موت، علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

بہار کی راجدھانی پٹنہ میں ایک شرمناک معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں والدین نے بیٹوں کے ذریعہ بھوکا رکھے جانے کے بعد خودکشی جیسا سخت قدم اٹھایا۔ بیٹوں کے مظالم کے سبب ماں اور باپ اس قدر رنجیدہ ہوئے کہ انھوں نے گنگا ندی میں چھلانگ لگا دی۔ مقامی لوگوں نے کسی طرح والد کو تو بچا لیا، لیکن والدہ لاپتہ ہے۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ماں کی موت ہو چکی ہے اور لاش کی تلاش جاری ہے۔

نالندہ ضلع کے سلاؤ تھانہ میں بھانو بیگھا نامی ایک گاؤں ہے۔ دھرج چودھری اور ان کی بیوی مانتی دیوی بنیادی طور پر اسی گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ ڈوبنے سے بچائے گئے دھیرج نے بعد میں بتایا کہ ان کے 2 بیٹے ہیں، لیکن ایک بھی ان کے بڑھاپے کا سہارا نہیں بننا چاہتا۔ کچھ دنوں سے انھیں کچھ کھانے پینے کو بھی نہیں ملا، نتیجتاً دونوں میاں بیوی نے مرنے کا ارادہ کیا اور گنگا ندی میں چھلانگ لگا دی۔ ندی میں غسل کر رہے کچھ لوگوں نے دونوں کو بچانے کی کوشش کی، لیکن مانتی دیوی تیز دھار میں بہہ کر کہیں دوسری طرف نکل گئیں۔


والد دھیرج کا کہنا ہے کہ خاندانی زمین کو ان کے بیٹوں نے فروخت کر دی اور اب حالت یہ ہے کہ ان کے پاس کچھ بھی زندگی گزارنے کے لیے موجود نہیں۔ بزرگ نے کہا کہ بھوکے رہنے سے تو مرنا اچھا ہے، یہی سوچ کر دونوں نے خودکشی کا فیصلہ کیا۔ دھیرج اپنی بیوی کے ساتھ الکھ ناتھ گھاٹ پہنچے اور اتوار کی صبح انھوں نے گنگا ندی میں چھلانگ لگا دی۔

بتایا جا رہا ہے کہ گزشتہ 4 دنوں سے بزرگ جوڑے کو کھانے کا ایک بھی دانہ نصیب نہیں ہوا تھا۔ ایسے میں بھوک سے تڑپتے ہوئے دونوں بزرگ بے حد ڈپریشن میں تھے اور ٹوٹ چکے تھے۔ بہرحال، دھیرج چودھری کو پولیس نے اسپتال میں داخل کرایا ہے، جہاں ان کی حالت اب ٹھیک بتائی جا رہی ہے۔ لیکن اب انھیں مزید تنہائی کا سامنا کرنا ہوگا، کیونکہ بیوی کا ساتھ بھی چھوٹ چکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔