شاہین باغ: جشنِ ایکتا تقریب کے دوران تمام مذاہب کے لوگوں نے کی ایک ساتھ عبادت

اس تقریب میں شرکت کرنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ ’’ہم سب مل کر ان لوگوں کے خلاف کھڑے ہیں جو ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ میں جاری دھرنے کے مقام پر جمعرات کے روز ایک مرتبہ پھر تمام مذاہب کے لوگوں نے ایک ہی مقام پر اپنے اپنے طریقہ سے عبادت کر کے یکجہتی کا پیغام دیا۔ بین مذاہب دعائیہ تقریب کو ’جشنِ ایکتا‘ کا نام دیا تھا جس میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی تمام مذاہب کے لوگ شامل تھے۔

شاہین باغ میں روٹیاں پکاتیں سکھ اور مسلم خواتین
شاہین باغ میں روٹیاں پکاتیں سکھ اور مسلم خواتین

اس تقریب میں شرکت کرنے والے لوگوں کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد موجودہ وقت میں ملک میں خوف و ہراس کی فضا کو ختم کرنا اور یکجہتی کا پیغام عام کرنا تھا۔ احتجاج میں شامل لوگوں نے کہا، ’’ہم سب مل کر ان لوگوں کے خلاف کھڑے ہیں جو ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘


شاہین باغ میں سبزی کاٹتے سکھ اور مسلم طبقہ کے لوگ
شاہین باغ میں سبزی کاٹتے سکھ اور مسلم طبقہ کے لوگ

مذہب اسلام سے تعلق رکھنے والے سلطان شیخ اس موقع پر سکھوں کی طرف پگ باندھے نظر آئے۔ اس بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا، ’’وزیر اعظم کپڑوں سے شناخت کی بات کرتے ہیں تو میں ان سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ وہ میری شناخت کریں اور بتائیں کہ میں کس مذہب سے تعلق رکھتا ہوں۔ ہمارے ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش نہ کریں، ہم سب ایک ہیں اور ایک ساتھ ہی رہیں گے۔‘‘


ہندو مت سے وابستہ یوراج نے کہا، ’’ہم یہ کام ملک کی یکجہتی اور سالمیت کے لئے کر رہے ہیں۔ یہاں تمام مذاہب کا اتحاد ہے۔ شاہین باغ کے حوالہ سے یہ نہ سوچا جائے کہ یہ صرف مسلمانوں کا احتجاج ہے۔ یہاں سکھ طبقہ گرباری کر رہا ہے، عیسائی بائبل پڑھ رہے ہیں اور مسلم طبقہ قرآن کی آیتیں پڑھ رہے ہیں۔ میں ہندوؤں کے سنت کی حیثیت سے ہون کر رہا ہوں۔ اس ہون کا بھی تمام مذاہب کے لوگوں نے مل جل کر انتظام کیا ہے۔‘‘


عیسائیت سے متعلق الیگزنڈر فلیمنگ نے کہا، ’’اس تقریب کا کسی بھی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور حکومت کی طرف سے لایا گیا شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) مسلم طبقہ کے لوگوں کے خلاف ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 06 Feb 2020, 6:11 PM