میوات کی پہلی مسلم خاتون شبنم بانو بنیں گی ’سنسکرت‘ کی لکچرر

میوات کے گاؤں احمد باس کی رہائشی شبنم بانو نے سنسکرت کی ڈگری حاصل کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ سنسکرت کو کسی خاص مذہب سے جوڑ کر نہیں دیکھا جانا چاہئے۔

تصویر / فیس بک
تصویر / فیس بک
user

قومی آوازبیورو

نوح (میوات): ہندوستان میں سب سے پسماندہ مانے جانے والے علاقہ میوات(ضلع نوح) کی ایک بیٹی شبنم بانوں نے سنسکرت میں پی جی ٹی (پوسٹ گریجوایٹ ان ٹیچنگ) کی ڈگری حاصل کر کے اپنے خاندان کا نام روشن کر دیا ہے۔ وہ میوات علاقہ کی پہلی مسلم خاتون ہیں جو سنسکرت کی لیکچرر بنیں گی۔ میو برادری سے وابستہ شبنم اب سینئر سکنڈری اسکول میں پڑھا سکیں گی، حالانکہ تاحال انہیں شعبہ تعلیم کی جانب سے اسٹیشن الاٹ نہیں ہوا ہے۔

سرفراز انجم کی اہلیہ اور گاؤں احمد باس کی رہائشی شبنم بانو کی اس کامیابی سے میوات بھر میں خوشی کی لہر ہے اور ان کو مبارک باد پیش کرنے والوں کا تانتہ لگا ہوا ہے۔

شبنم بانو نے میڈیا کو بتایا کہ آج ان کا خواب شرمندہ تعبیر ہو گیا ہے اور ان کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔ شبنم نے کہا کہ انہوں نے یہ خواب بچپن سے ہی دیکھ رکھا تھا اور شادی ہونے کے بعد انہیں یہ محسوس ہوا کہ شاید اب ان کا یہ خواب پورا نہ ہو سکے گا۔ لیکن ان کے شوہر سرفراز انجم نے ان کی ہر قدم پر مدد کی، جس کے تنیجہ میں آج وہ سنسکرت کی لیکچرر بننے جا رہی ہیں۔ واضح رہے کہ شبنم کے شوہر سرفراز انجم بھی ٹیچر رہ چکے ہیں اور اب وہ ہائی کورٹ میں وکالت کر رہے ہیں۔

شبنم کا ماننا ہے کہ سنسکرت تمام زبانوں کی ماں ہے۔ ان کا ہدف ہے کہ وہ سنسکرت کو سماج کے ہر ایک طبقہ تک کے کر جائیں تاکہ تمام لوگوں کو اس کی اہمیت کا اندازہ ہو سکے۔ اس کے علاوہ وہ نوح کی بیٹیوں کو تعلیم دے کر بااختیار بنانے کی بھی خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنسکرت کو کسی خاص مذہب سے جوڑ کر نہیں دیکھا جانا چاہئے۔

شبنم بانو نے راجستھان یونیورسٹی، جے پور سے سنسکرت میں بی اے کی ڈگری حاصل کی ہے۔ اس کے بعد انہوں نے ایک مرتبہ سنسکرت اور دوسری مرتبہ سیاسیات سے ایم اے کیا ہے۔ وہ سنسکرت سے بی ایڈ کرنے کے ساتھ ایل ایل بھی کی ڈگری بھی حاصل کر چکی ہیں۔ شبنم کا کہنا ہے کہ ان کی پیدائش راجستھان کے الور ضلع کے تجارہ قصبہ میں ہوئی ہے۔ یہ علاقہ بھی میوات میں ہی شامل مانا جاتا ہے اور ان کے والد رائے خان الور کے نامی وکیل ہیں۔ ان کا چھوٹا بھائی ناظم بھی وکالت کے پیشہ میں ہے، جبکہ ایک اور بھائی نے لندن کی اکسفورڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ہے اور فی الحال لندن ہی میں سافٹویئر انجینر ہے۔ شبنم کی سسرال میں بھی تمام افراد تعلیم یادہ ہیں، جس سے انہیں اپنا مقام حاصل کرنے میں مدد ملی۔ شبنم کی ایک نند ڈاکٹری کی تعلیم حاصل کر ہی ہیں جبکہ دو نے جے بی ٹی کیا ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔