سرحد پر گولی باری کے درمیان ایس جی پی سی کی پہل، متاثر لوگوں کے لیے گرودوارہ میں پناہ اور لنگر کا کیا انتظام

شیرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ نے کہا، ’’کوئی بھی شخص جو سرحدی علاقے سے منتقل ہوا ہے، گرودواروں میں پناہ لے سکتا ہے۔ انہیں نہ صرف محفوظ پناہ ملے گا بلکہ تین وقت کا لنگر بھی دیا جائے گا‘‘

<div class="paragraphs"><p>شیرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی (فائل)/ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

’آپریشن سندور‘ کے بعد جموں و کشمیر کے سرحدی گاؤں میں پاکستان کے ذریعہ شدید فائرنگ کرکے بے قصور لوگوں کو نشانہ بنائے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ خاص کر جموں و کشمیر میں گزشتہ روز سے جاری بھاری شیلنگ میں کئی لوگوں کی جان جا چکی ہے۔ احتیاط کے طور پر سرحد سے لگے پنجاب کے گاؤں کو بھی بی ایس ایف نے خالی کروا دیا ہے۔ ایسے میں یہاں رہنے والے لوگوں کو محفوظ پناہ اور کھانے کی دقتیں پیش آ رہی ہیں۔ بحران کی اس گھڑی میں سکھوں کے سب سے بڑے ادارے شیرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) نے ایک بار پھر دریادلی دکھاتے ہوئے انسانی خدمت کا بیڑا اٹھایا ہے۔

ایس جی پی سی نے سرحدی علاقوں کے تاریخی گرودواروں میں ایسے لوگوں کے لیے  سرائے بنانے اور لنگر کا انتظام کرنے کا حکم دیا ہے۔ ایس جی پی سی سربراہ ایڈوکیٹ ہرجندر سنگھ دھامی نے یہ حکم جاری کیا ہے۔

دربار صاحب ڈیرا بابا نانک گرداس پور، گرودوارہ بابا بڈھا صاحب جی رام داس امرتسر، گرودوارہ گروسر ستلانی صاحب چھیویں ہوشیار نگر امرتسر، گرودوارہ شری چھہرٹا صاحب پاتشاہی چھیویں امرتسر، گرودوارہ بابا بیر سنگھ جی گاؤں رتّوکے ترنتارن، گرودوارہ بھائی تارا سنگھ جی شہید گاؤں وان ترنتارن، گرودوارہ جمنی صاحب پاتشاہی دسویں بازید پور فیروز پور، گرودوارہ شری دربار صاحب شری مکتسر صاحب، گرودوارہ بیر بابا بڈھا صاحب جی ٹھاٹھا ترنتارن، گرودوارہ سانھ صاحب گاؤں باسرکے گلاں امرتسر اور گرودوارہ پاتشاہی چھٹی اور نویں، گرو کا باغ گھکے والی امرتسر کی انتظامیہ کو خط جاری کرکے فوراً سرائے اور لنگر کا انتظام کرنے کو کہا گیا ہے۔


شیرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے پرنسپل ایڈوکیٹ ہرجندر سنگھ دھامی نے ہندوستان-پاکستان سرحد پر پیدا ہوئی کشیدگی کے بعد کشمیر کے پونچھ علاقے میں گرودوارہ صاحب پر کیے گئے حملے کو افسوسناک قرار دیا ہے۔ انہوں نے کشمیر میں حملے کے دوران مارے گئے چار سکھوں کے تئیں بھی گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ ایس جی پی سی سربراہ نے کہا کہ اس افسوسناک واقعہ نے سکھوں کو گہرے زخم دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص جو سرحدی علاقے سے منتقل ہوا ہے، ان گرودواروں میں پناہ لے سکتا ہے۔ انہیں نہ صرف محفوظ پناہ ملے گا بلکہ تین وقت کا لنگر بھی پورے خدمت کے جذبے سے دیا جائے گا۔ ضرورت پڑی تو دیگر گرودواروں کو بھی اس پہل میں شامل کیا جائے گا۔


ادھر پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے پاکستان کی طرف سے جموں و کشمیر کے پونچھ میں گرودوارے پر گولی باری کرنے کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ جہاں سب کے بھلے کے لیے ارداس کی جاتی ہے وہاں اس طرح کا حملہ کرنا انتہائی قابل مذمت ہے۔ عام لوگوں کو نشانہ بنانا پوری طرح سے غلط ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔