جنسی ہراسانی معاملہ: دہلی کی عدالت نے ریسلنگ فیڈریشن کے سابق صدر برج بھوشن کے خلاف الزامات پر فیصلہ محفوظ رکھا

خواتین پہلوانوں کی مبینہ جنسی ہراسانی کے معاملہ میں دہلی کی عدالت نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور ڈبلیو ایف آئی کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف الزامات طے کرنے سے پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا ہے

<div class="paragraphs"><p>برج بھوشن سنگھ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

برج بھوشن سنگھ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے خواتین پہلوانوں کی جانب سے عائد کئے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات کے معاملہ میں منگل کو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سابق سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف الزامات طے کرنے سے پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا ہے۔

رواں مہینے کے اوائل میں انہوں نے مبینہ جرم کی رپورٹ میں تاخیر کرنے اور شکایت کنندگان کے بیانات میں تضاد کا حوالہ دیتے ہوئے الزامات سے بری کرنے کی درخواست کی تھی۔ راؤز ایوینیو کورٹ کی ایڈیشنل چیف میٹروپالیٹن مجسٹریٹ پرینکا راجپوت نے شکایت کنندگان، دہلی پولیس اور ڈبلیو ایف آئی کے سابق اسسٹنٹ سکریٹری ونود تومر سمیت ملزمان کے دلائل سنے۔ عدالت معاملہ میں فیصلہ 15 مارچ کو سنائے گی۔


کارروائی کے دوران، شکایت کنندگان اور پولیس نے کہا کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے کافی ثبوت موجود ہیں۔ دہلی پولیس نے ملزم کے اس دلیل کو رد کر دیا کہ چونکہ کچھ واقعات بیرون ملک میں پیش آئے ہیں، اس لیے یہ دہلی کی عدالتوں کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں۔ پولیس نے کہا کہ برج بھوشن شرن سنگھ نے یہ افعال بیرون ملک میں کیے ہوں یا دہلی سمیت ہندوستان میں کہیں بھی، وہ اسی جرم کا حصہ تھے۔

قبل ازیں ان کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ یہ واقعات 2012 میں پیش آئے تھے لیکن پولیس کو ان کے بارے میں 2023 میں مطلع کیا گیا۔ مزید برآں، انہوں نے مبینہ واقعات کے وقت اور مقامات میں تضادات کی دلیل دی تھی اور ان کے درمیان کوئی واضح تعلق نہ ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ مدعا علیہ نے شکایت کنندگان کے بیان حلفی اور بیانات میں تضاد کی نشاندہی کی تھی۔


دہلی پولیس کی نمائندگی کرنے والے ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر اتل سریواستو نے دلیل دی تھی کہ آئی پی سی کی دفعہ 354 کے تحت مقدمہ میں وقت کی پابندی نہیں ہے اور اس کی زیادہ سے زیادہ سزا پانچ سال ہے۔

شکایات درج کرنے میں تاخیر کے معاملے پر بات کرتے ہوئے سریواستو نے خواتین پہلوانوں میں خوف کا مسئلہ اٹھایا اور کہا تھا کہ ان کی زندگی میں ریسلنگ کو بہت اہمیت حاصل ہے اور وہ اپنے کیریئر کو خطرے میں ڈالنے کے خدشات کی وجہ سے آگے آنے سے ہچکچا رہی تھیں۔

ملزم نے متاثرین کے جسم کو نامناسب طریقے سے چھونے کے بیان کو یہ کہہ کر مسترد کر دیا تھا کہ وہ سانس لینے کے پیٹرن کو چیک کر رہا تھا۔ دہلی پولیس نے عدالت کو یہ بھی بتایا تھا کہ برج بھوشن شرن سنگھ نے خواتین پہلوانوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑا اور اس کے اور شریک ملزم تومر کے خلاف مقدمے چلانے کے لیے بادی النظر کافی ثبوت موجود ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔