شمالی ہند میں شدید ٹھنڈ اور کہرے کا دور جاری، فضائی اور ٹرین خدمات متاثر، ژالہ باری کے لیے یلو الرٹ جاری
گھنے کہرے کی وجہ سے دہلی میں کئی مقامات پر حد نگاہ صفر تک پہنچ گئی۔ آئی جی آئی ایئر پورٹ پر150 پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں ہیں۔ 33 سے زیادہ ٹرینوں کو دہلی سے راونہ ہونے میں تاخیر ہوئی ہے۔

سردی، تصویر آئی اے این ایس
شمالی ہند کی ریاستوں میں شدید ٹھنڈ اور کہرے کا دور جاری ہے۔ فی الحال لوگوں کو اس سے راحت ملنے کا امکان نظر نہیں آ رہا ہے۔ میدانی علاقوں میں شدید ٹھنڈ کے ساتھ کہرے کی مار نے لوگوں کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ وہیں پہاڑی علاقوں میں برفباری سے عام زندگی بُری طرح متاثر ہوئی ہے۔
گھنے کہرے کی وجہ سے جمعہ کو بھی دہلی میں کئی مقامات پر حد نگاہ صفر تک پہنچ گئی۔ اس وجہ سے آئی جی آئی ایئر پورٹ پر تقریباً 150 پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔ 33 سے زیادہ ٹرینیں دہلی سے دیر سے چلیں جبکہ 100 سے زیادہ ٹرینیں تاخیر سے دہلی پہنچیں۔ گھنے کہرے کا اثر سڑکوں پر بھی دیکھنے کو ملا اور وہاں گاڑیاں رینگتی ہوئیں نظر آئیں اور کئی جگہوں پر چھوٹے بڑے حادثے بھی ہوئے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اونچائی والے علاقوں میں برفباری کے آثار ہیں۔ نچلے علاقوں میں کہیں کہیں آواز اور چمک کے ساتھ ژالہ باری کو لے کر یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ادھر ہماچل پردیش میں جمعہ کو پہاڑیوں پر ہلکی دھوپ کھلی لیکن میدانی علاقوں میں گھنے کہرے اور شدید سرد لہر نے لوگوں کی پریشانی بڑھا دی ہے۔ ریاست میں سب سے کم درجہ حرارت لاہول-اسپیتی کے تابو میں منفی 11٫7 ڈگری سیلسیس رہا۔
منالی-کیلنگ راستے پر برفباری کی وجہ سے بند ہوئی بس خدمات تین ہفتہ کے بعد بحال ہو گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ہفتہ کو دوپہر بعد سے اونچے علاقوں میں کچھ مقامات پر برفباری اور کچھ نچلے مقامات پر بارش کا امکان ہے۔
اتر پردیش میں محکمہ موسمیات نے ہفتہ کو مشرقی و مغربی حصوں میں ہلکی بارش ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ صبح شام کے ساتھ رات میں کہرا چھایا رہے گا۔ لکھنؤ سمیت کئی ضلعوں میں بجلی گر سکتی ہے۔ جمعہ کی صبح ہلکی دھوپ ہونے سے سردی سے تھوڑی راحت ملی لیکن شام ہوتے ہی سرد ہوا کے ساتھ کپکپی شروع ہو گئی۔ ریاست میں اگلے چار دنوں تک ایسا ہی موسم رہنے کا امکان ہے۔ گھنے کہرے کے سبب حد نگاہ 50 میٹر سے کم ہوتے ہی جہازوں اور ٹرینوں کی خدمات پر اثر پڑا۔ لکھنؤ میں کُل 4 پروازوں کو منسوخ کیا گیا جبہ 6 پروازیں تاخیر سے چلیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔