آدھار کارڈ پر کئی سم کارڈ ایکٹیو ہیں، ڈیجیٹل گرفتاری کا بڑا معاملہ

بزرگ کو بتایا گیا کہ اس کے آدھار کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے تمل ناڈو، ہریانہ اور پنجاب سمیت مختلف ریاستوں میں بینک اکاونٹس بھی کھلوائے گئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

سائبر فراڈ کا نیا معاملہ سامنے آیا ہے جس میں متاثرہ کو بڑی چالاکی سے نشانہ بنایا گیا۔ گجرات کے ودودرا شہرکے مکر پورہ کے رہنے والے وویک سونار کو سائبر فراڈ کرنے والوں نے ڈیجیٹل طور پر گرفتارکیا۔ اس دوران ان کو ذہنی طور سے اذیت دی گئی اور آخر میں 64.41 لاکھ روپے کا دھوکہ دہی کی۔ بزرگ نے 15 اکتوبر کو ودودرا سائبر کرائم پولیس اسٹیشن میں سائبر فراڈ کی شکایت درج کرائی تھی۔ پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 318(4)، 336(2)، 336(3)، 338، 340(2)، 54، 61(2) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے اور آئی ٹی ایکٹ 66 (ڈی) کے تحت معاملہ درج کرکے جانچ شروع کی گئتی ہے۔

 ودودرا سائبر کرائم پولیس اسٹیشن میں درج شکایت کے مطابق بزرگ کو 23 مئی سے 9 جون تک سائبر فراڈ کرنے والوں نے ڈیجیٹل طور پر گرفتارکرکے ڈرایا اور دھمکیاں دیں۔ اس دوران انہوں نے آرٹی جی ایس کروا کر ان کے ساتھ 64,41,500 روپے کی دھوکہ دھڑی کی ہے۔ بزرگ کے مطابق سائبر فراڈ کرنے والوں نے 23 مئی کو پہلی بار انہیں فون کیا اور بتایا کہ ان کے آدھار کارڈ کے ذریعے کچھ سم کارڈز ایکٹیویٹ کیے گئے ہیں اور انہیں منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس پریشانی سے بچنے کے لیے انہیں ممبئی سائبر کرائم سے آن لائن جانچ کروانی ہوگی۔


منی لانڈرنگ جیسا لفظ سن کر پریشان بزرگ نے سائبر فراڈ کرنے والوں کے ذریعہ کئے جارہے ویڈیو کالز ریسیو کرنا شروع کیا۔ نامعلوم شخص نے جانچ کے لیے وشال ٹھاکرنام کے فرضی سائبر کرائم کے تفتیشی افسر سے بزرگ کا رابطہ کروایا تھا۔ اس کے بعد تفتیش کے نام پر بزرگ سے واٹس ایپ کے ذریعے اس کا آدھار کارڈ مانگا گیا۔ بزرگ کو بتایا گیا کہ اس کے آدھار کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے تمل ناڈو، ہریانہ اور پنجاب سمیت مختلف ریاستوں میں بینک اکاونٹس بھی کھلوائے گئے ہیں۔ بزرگ نے بتایا تھا کہ ان میں سے کسی ریاست میں وہ کبھی گئے بھی نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی کھاتہ کھولا ہے۔

بزرگ کو ڈرانے کے لیے سائبر دھوکہ بازوں نے واٹس ایپ کے ذریعے سی بی آئی کے جعلی لیٹر ہیڈ اور دستخط کے ساتھ ایک خط بھیجا تھا۔ تفتیش کے دوران بزرگ شخص نے اپنے بینک کی تفصیلات، میوچول فنڈز، فکسڈ ڈپازٹ اور اپنے فلیٹ کی تفصیلات دی تھیں۔ نامعلوم سائبر جعلسازوں نے ویڈیو کال کے ذریعے بزرگ شخص سے رابطہ کیا اور اسے کال منقطع نہ کرنے، کوئی اور کام نہ کرنے اور گھر سے باہر نہ نکلنے کی تنبیہ کی۔ بزرگ شخص کو 24-25 مئی کو پورا دن نا معلوم شخص نے ویڈیو کالز کی، اس دوران کسی دوسرے کی کام آتی تو اس کی اطلاع بھی نامعلوم شخص کو دینا ہوتی تھی۔


 26 مئی کو سائبر فراڈ کرنے والوں کے ذریعہ بزرگ سے ویڈیو کال میں کہا گیا کہ 14,98,700 روپئے آرٹی جی ایس کرنے ہوں گے۔ جیسے ہی معاملے سے کلین چٹ ملے گی تو یہ روپئے واپس کر دیئے جائیں گے۔ بزرگ شخص نے روپئے آرٹی جی ایس سے بھیج کر رسید سائبر فراڈ کرنے والوں کو واٹس ایپ پر بھیجی تھی۔

 9 جون کو بزرگ نے نامعلوم شخص سے اب تک جمع کرائے ہوئے پیسوں کے بارے میں اپ ڈیٹ مانگا۔ بزرگ اب تک 4 بار پیسوں کا ٹرانزیکشن کرچکا تھا۔ نامعلوم شخص نے بزرگ سے کہا کہ آپ کو آپ کے پیسے واپس مل جائیں گے۔ ریفنڈ کے لیے ہم آپ کی ریکویسٹ لے رہے ہیں لیکن اس کے لئے ایک بارپھر14,38,500 روپئے آرٹی جی ایس کرنا ہوں گے۔ اس کے بعد بزرگ کوان کے ساتھ ہو رہے فراڈ  کاعلم ہوا اور اس نے 15 اکتوبر کو ودودرا سائبر کرائم پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔