کانپور پولیس کمشنریٹ کے کئی پولیس اہلکار ’لاپتہ‘، پولیس محکمہ تحقیقات میں مصروف
کانپور کمشنریٹ کے کئی پولیس اہلکار جو چھٹی پر گئے تھے اب تک ڈیوٹی پر واپس نہیں آئے ہیں۔ وہ کئی وجوہات کی بنا پر چھٹی پر جاتے ہیں، جس میں صحت، شادی اور حادثہ سمیت کئی دیگر وجوہات شامل ہوتی ہیں۔

کانپور پولیس کمشنریٹ کے کئی پولیس اہلکار ایسے ہیں جن کے بارے میں محکمہ کو کوئی خبر نہیں ہے۔ اگر عام زبان میں کہا جائے تو وہ ’لاپتہ‘ ہو گئے ہیں۔ دراصل یہ تمام پولیس اہلکار ایسے ہیں جو کسی نہ کسی وجہ سے چھٹی پر گئے تھے لیکن اب تک ڈیوٹی پر واپس نہیں لوٹے ہیں۔ ان سب کے خلاف ابتدائی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ چھٹی پر جانے والے بہت سے ایسے پولیس اہلکار ہوتے ہیں جن کے پاس واپس نہ آنے کی واجب وجوہات بھی ہوتی ہیں۔ فی الحال پولیس تمام لاپتہ اہلکاروں کی تحقیقات میں مصروف ہے۔ پولیس اہلکاروں کی حتمی تعداد اب تک سامنے نہیں آئی ہے، لیکن ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی نیوز‘ پر شائع خبر کے مطابق 161 پولیس اہلکار ’لاپتہ‘ ہیں۔ پولیس کے اعلیٰ افسران نے پورے معاملے کی مختلف زاویے سے تحقیقات شروع کر دی ہے۔
واضح ہو کہ جب بھی کوئی پولیس اہلکار چھٹی پر جاتا ہے تو اسے جی ڈی (جنرل ڈائری) میں تفصیلات درج کرانی ہوتی ہے۔ اس کے بعد جب چھٹی سے واپس آتے ہیں تو دوبارہ تفصیلات درج کرانی پڑتی ہے۔ اگر وہ واپس نہیں آتے ہیں تو ان کو چھٹی پر ہی سمجھا جاتا ہے۔ کانپور کمشنریٹ میں پولیس لائن اور تھانے کی سطح پر بہت سے ایسے پولیس اہلکار ہیں جو چھٹی پر گئے تھے لیکن اب تک واپس نہیں آئے ہیں۔ پولیس اہلکار کئی وجوہات کی بنا پر چھٹی پر جاتے ہیں، جس میں صحت، شادی اور حادثہ سمیت کئی دیگر وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔
ڈی سی پی ہیڈ کوارٹر قاسم عابدی نے بتایا کہ ایسے کئی پولیس اہلکار کے نام سامنے آئے ہیں، جن کی ابتدائی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ کئی بار ان کے واپس نہ آنے کی واجب وجوہات بھی ہوتی ہیں مثلاً حادثہ یا کچھ اور، اگر ایسی کوئی وجہ سامنے آتی ہے تو ان کو وقت فراہم کیا جاتا ہے۔ اگر کوئی غلط وجہ بتاتا ہے تو اس کو سزا بھی دی جاتی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ابھی ایسے پولیس اہلکاروں کی درست تعداد بتا پانا ممکن نہیں ہے، کیونکہ تمام تھانوں سے رپورٹ منگوائی جا رہی ہے۔ فی الحال یہ امکان کیا جا رہا ہے کہ لاپتہ پولیس اہلکاروں کی تعداد درجنوں میں ہو سکتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔