جیسلمیر کے سڑک حادثے میں 20 لوگوں کی موت اور متعدد زخمی
جیسلمیر سے جودھ پور جانے والی بس میں آگ لگنے سے بیس سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ ابتدائی تحقیقات میں شارٹ سرکٹ یا انجن زیادہ گرم ہونے کا اندیشہ بتایا جا رہاہے۔

جیسلمیر سے جودھ پور جانے والی بس میں اچانک آگ لگ گئی جس میں 20 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی نے اب تک 20 اموات کی تصدیق کی ہے۔ حادثہ دوپہر 3:30 بجے کے قریب پیش آیا۔
عینی شاہدین کے مطابق بس سہ پہر تین بجے کے قریب جیسلمیر سے 50 سے زیادہ مسافروں کے ساتھ روانہ ہوئی۔ جیسے ہی اس نے تھائیت گاؤں کو عبور کیا، بس کے عقبی حصے سے دھواں اٹھنے لگا اور لمحوں میں پوری بس کو آگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ مسافروں نے چیخیں ماریں ، بہت سے لوگ کھڑکیوں اور دروازوں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
دیہاتیوں اور راہگیروں نے فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ انہوں نے قریبی پانی کے ذرائع سے پانی اور ریت سے آگ بجھانے کی کوشش کی۔ اس دوران اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ اور پولیس کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچیں اور آگ پر قابو پانے میں تقریباً ایک گھنٹہ لگا۔ تمام زخمیوں کو مقامی باشندوں اور پولیس کی مدد سے تین ایمبولینسوں میں جیسلمیر کے جواہر اسپتال منتقل کیا گیا۔ شدید جھلسنے والوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد جودھ پور ریفر کر دیا گیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے جیسلمیر واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، "میں راجستھان کے جیسلمیر میں ہونے والے حادثے میں جان و مال کے نقصان سے غمزدہ ہوں۔ میری تعزیت اس مشکل وقت میں متاثرہ لوگوں اور ان کے خاندانوں کے ساتھ ہے۔ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں"۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وزیر اعظم کے قومی ریلیف فنڈ سے ہر مرنے والے کے اہل خانہ کو 2 لاکھ روپے کی رقم اور زخمیوں کو 50,000 روپے ملیں گے۔
راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ ہمیں جیسلمیر سے جودھ پور جانے والی بس میں زبردست آگ لگنے کی افسوسناک خبر ملی ہے جس کے نتیجے میں کئی جانیں چلی گئی ہیں۔ اوپر والے سے دعا ہے کہ اس حادثے میں کم سے کم جانی نقصان ہو اور زخمی جلد صحت یاب ہوں۔حادثے کے بعد وزیر اعلی بھجن لال شرما جیسلمیر پہنچے۔ انہوں نے حادثے میں تباہ ہونے والی بس کا بھی معائنہ کیا۔ وزیر اعلیٰ نے حادثے کے دوران مدد اور تعاون پر فوج کے جوانوں اور مقامی شہریوں کا شکریہ ادا کیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی اصل وجہ تاحال واضح نہیں ہے، حالانکہ ابتدائی تحقیقات میں شارٹ سرکٹ یا انجن زیادہ گرم ہونے کا پتہ چلتا ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔