بی جے پی لیڈر کے قتل کے معاملہ میں سات گرفتار، قتل کی وجہ زمینی تنازعہ

قتل کے لئے چار لاکھ روپے کی سپاری اور پچاس گز کا ایک پلاٹ دینے کی بات کہی گئی تھی جس میں سے ساٹھ ہزار روپے واقعہ کے پہلے دیئے گئے۔

علامتی تصویر سوشل میڈیا
علامتی تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

اترپردیش کے فیروزآباد پولس نے بی جے پی لیڈر کے قتل کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے شارپ شوٹروں وسپاری دینے والے سمیت سات ملزموں کو گرفتار کرلیا ہے۔

سینئر پولس سپرنٹنڈنٹ سچندر پٹیل نے بتایا کہ 16 اکتوبر کی رات نارکھی علاقے میں قصبہ نگلا بیچ میں بی جے پی لیڈر دیاشنکر گپتا کا نامعلوم لوگوں نے گولی مار کر قتل کردیا تھا۔ اس معاملے میں کچھ لوگوں کو نامزد کرتے ہوئے دیگر لوگوں پر مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ نامزد ملزموں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ اس واقعہ میں پولس شارپ شوٹروں کو تلاش کررہی تھی۔


انہوں نے بتایا کہ مخبر کی اطلاع کی بنیادپر سنیچر کی رات تھانہ انچارج نارکھی اور ایس او جی ٹیم نے اس قتل کے واقعہ میں شوٹروں اور اس کے ساتھیوں کو دو موٹرسائیکلوں پرسوار چار لوگوں کو عالم پور پلیا سے حراست میں لیا۔ ان سے سختی سے پوچھ تاچھ کی گئی تو انہوں نے اپنانام دیاشنکر گپتا عرف ڈی کے، قتل کرنا قبول کرلیا۔ انہوں نے بتایا کہ قتل کرنے میں ایشور دیو گپتا، پھول کشور عرف پھولے پترگن سریش چنر گپتان ساکن نگلا بیچ بتائے۔پوچھ تاچھ میں ملزموں کے ذریعہ قتل کرانے کی وجہ زمینی تنازعہ وآپسی چپقلش بتایا گیا ہے۔

مسٹر پٹیل نے بتایا کہ پوچھ تاچھ میں ملزموں نے بتایا کہ قتل کے لئے چار لاکھ روپے کی سپاری اور پچاس گز کا ایک پلاٹ دینے کی بات کہی گئی تھی جس میں سے ساٹھ ہزار روپے واقعہ کے پہلے دیئے گئے جبکہ قتل کے بعد پوری رقم دینے کی بات ہوئی تھی۔ قتل کی سازش جیتوعرف جتیندر نے تیار کی تھی۔


انہوں نےبتایا کہ گرفتار ملزموں میں انل پنڈت عرف گوتم، جے کیش عرف جیکی، ششوپال عرف گبر، ولی محمد، ایشور دیو گپتا، پھول کشور عرف پھولے، جیتو عرف جتیندر ملوث ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس واقعہ میں مفرور درویش یادو پر پچیس ہزار کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتارملزموں کے قبضے سے قتل میں استعمال تین طمنچے، کچھ کارتوس اور موٹر سائیکل برآمد کی گئیں۔ گرفتار سبھی ملزمان کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */