’مہوا موئترا اور رمیش بدھوڑی معاملے میں اختیار کیا گیا الگ الگ پیمانہ‘، دانش علی نے لوک سبھا اسپیکر کو لکھا خط

دانش علی کا کہنا ہے کہ طے کردہ عمل کے مطابق شکایت دہندہ رکن کو سب سے پہلے خصوصی استحقاق کمیٹی کے سامنے بلایا جاتا ہے اور اس کے بعد ہی رکن/ملزم شخص کو ثبوت کے لیے بلایا جاتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>لوک سبھا اسپیکر اوم برلا / آئی اے این ایس</p></div>

لوک سبھا اسپیکر اوم برلا / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی نے ہفتہ کے روز لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو ایک خط لکھا ہے۔ اس خط میں انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کی ان کے خلاف ہتک آمیز تبصرہ اور ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا پر لگے ’سوال کے بدلے رشوت‘ کے الزام سے متعلق معاملوں میں الگ الگ پیمانہ اختیار کیا گیا ہے جو کہ پارلیمانی امور کی خلاف ورزی ہے۔ دانش علی نے دعویٰ بھی کیا کہ اخلاقیات کمیٹی کے چیف ونود کمار سونکر نے مہوا موئترا کے معاملے میں عوامی طور سے بیان دے کر رول 275 کی خلاف ورزی کی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ دانش علی خود اخلاقیات کمیٹی کے رکن ہیں۔ لوک سبھا رکن علی نے اوم برلا کو خصوصی استحقاق معاملوں اور اخلاقیات سے متعلق معاملوں میں کسی دیگر رکن کے خلاف شکایت دہندہ رکن کے ثبوت کے سلسلے میں قائم پارلیمانی عمل کی خلاف ورزی کو لے کر خط لکھا ہے۔ دانش علی نے خط میں کہا ہے کہ ’’پورے احترام کے ساتھ میں آپ کی توجہ خصوصی حقوق کی خلاف ورزی اور اخلاقیات سے متعلق امور میں پارلیمانی عمل کی شدید خلاف ورزی کی طرف متوجہ کرنا چاہتا ہوں۔ آپ اس بات سے مطلع ہوں گے کہ میں نے 22 ستمبر کو خصوصی حقوق کی خلاف ورزی کا نوٹس دیا تھا، جس میں رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی کے ذریعہ میرے خلاف قابل اعتراض الفاظ کے استعمال کا الزام لگایا گیا تھا۔‘‘


دانش علی اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے خط میں لکھتے ہیں کہ ’’طے طریقہ کار کے مطابق شکایت دہندہ رکن کو سب سے پہلے خصوصی استحقاق کمیٹی کے سامنے بلایا جاتا ہے اور اس کے بعد ہی رکن/ملزم شخص کو ثبوت کے لیے مدعو کیا جاتا ہے۔ حالانکہ سبھی مقررہ پیمانوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، جس رکن پر میرے خلاف نازیبا تبصرہ کرنے کا الزام ہے، اسے بلایا گیا معلوم پڑتا ہے اور یہ اس بات سے ثابت ہوتا ہے کہ مجھے اب تک کمیٹی میں اپنی بات رکھنے کے لیے نہیں بلایا گیا ہے۔ دوسری طرف ایسا دکھائی دیتا ہے کہ اخلاقیات کمیٹی نے (مہوا موئترا معاملے میں) مناسب طریقہ کار پر عمل کیا ہے۔‘‘

دانش علی کا کہنا ہے کہ مہوا  موئترا سے متعلق معاملے میں بھی میڈیا سے یہ جاننا بہت افسوسناک ہے کہ کمیٹی کے سربراہ نے کھلے طور پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں ترنمول کی رکن پارلیمنٹ کے خلاف مبینہ اخلاقی عمل کی شکایت کے تعلق سے ایک حلف نامہ ملا ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ ’’میں اسے کسی اور کے ذریعہ نہیں، بلکہ اخلاقیات کمیٹی کے سربراہ (ونود کمار سونکر) کے ذریعہ رول 275 کی خلاف ورزی کی شکل میں دیکھتا ہوں۔‘‘ موئترا کے خلاف شکایت کرنے والے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کو اخلاقیات کمیٹی نے زبانی ثبوت کے لیے 26 اکتوبر کو بلایا ہے۔


دانش علی نے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے خط میں لکھا ہے کہ ’’مجھے یہ بھی حیرانی ہے کہ ایک طرح کے نوٹس/شکایت کے معاملوں میں دو طرح کا عمل کس طرح کیا جا رہا ہے۔‘‘ وہ یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’میں آپ سے طریقہ کار کی موجودہ خلاف ورزی پر غور کرنے کی گزارش کرتا ہوں اور آپ سے درخواست گزار ہوں کہ آپ متعلقہ افسران کو ہدایت دیں کہ وہ مجھے کمیٹی کے سامنے اپنی بات رکھنے کے لیے سب سے پہلے بلائیں تاکہ میں دلائل کو سیدھے ریکارڈ پر رکھ سکوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔