شیئر بازار کا بجٹ پر عدم اعتماد کا اظہار: راہل

راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا کہ ’’پارلیمانی زبان میں مودی حکومت کے بجٹ کے خلاف سینسیسکس کی 800 ہندسوں کی عدم اعتماد کی تحریک ہے۔‘‘

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: مودی حکومت کا بجٹ آنے کے بعد شئیر بازار میں آئی گراوٹ پر کانگریس صدر راہل گاندھی نے زبردست طنز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مودی کے بجٹ کے خلاف سینسیکس کی ’عدم اعتماد کی تحریک‘ ہے۔ غور طلب ہے کہ جمعہ کو بی ایس آئی کے سینسیکس میں سے 800 سے زیادہ ہندسوں کی گراوٹ درج کی گئ۔

راہل گاندھی نے ٹوئٹ کیا کہ ’’پارلیمانی زبان میں مودی حکومت کے بجٹ کے خلاف یہ سینسیسکس کی 800 ہندسوں کی عدم اعتماد کی تحریک ہے‘‘۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ کے ساتھ ’بس ایک اور سال‘ کا ہیش ٹیگ بھی استعمال کیا، جس کا مطلب ہے کہ مودی حکومت کا صرف ایک سال بچا ہے۔

جمعہ کو ملک کے شئیر بازار میں ہا ہا کار مچا رہا اور کاروبار ختم ہوتے ہوتے بی ایس ای انڈیکس میں 839اور این ایس آئی کے نفٹی میں 256ہندسوں کی گراوٹ درج ہوئی۔ اعداد و شمار کے مطابق اگست 2017کے بعد سینسیکس میں ایک دن کی یہ سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ شئیر بازار کی اس مندی سے شئیر ہولڈرس کے قریب 5لاکھ کروڑ روپے دیکھتے ہی دیکھتے ختم ہو گئے۔

کانگریس صدر کے ٹوئٹ میں استعمال ہیش ٹیگ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا ہے۔ کانگریس پارٹی نے بھی اسی ہیش ٹیگ کو استعمال کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا کہ ’’2018کے بجٹ میں کوئی سمت نظر نہیں آتی، اور اس سے صاف ہے کہ مودی حکومت کے پاس ملک کو دینے کے لئے اب کچھ نہیں بچا ہے۔ شکر ہے کہ اس نااہل حکومت کا صرف ایک سال ہی بچا ہے‘‘۔

لیکن حکومت نے اس گراوٹ کو وقتی بتایا ہے۔ حکومت کی وزارت برائے اقتصادی معاملات کے سکریٹری سبھاش چندر گرگ نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ’’مارکیٹ ایل ٹی سی جی یعنی لانگ ٹرم کیپیٹل گینس ٹیکس پررد عمل کر رہا ہے۔ اس کا ٓاگے بھی اثر دکھ سکتا ہے لیکن میرا ماننا ہے کہ یہ ایک وقتی رد عمل ہے‘‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Feb 2018, 10:07 AM