’مرشد آباد میں رام نومی جلوس پر حملہ بی جے پی نے کرایا‘، وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا سنسنی خیز الزام

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ یہ سب کچھ منصوبہ بند تھا، رام نومی کے ایک دن پہلے ہی مرشد آباد کے ڈی آئی جی کو ہٹا دیا گیا تاکہ بی جے پی کے لوگوں کو تشدد بھڑکانے کا موقع مل سکے۔

<div class="paragraphs"><p>ممتا بنرجی /&nbsp; تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

ممتا بنرجی / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مغربی بنگال کے مدناپور اور مرشدآباد میں رام نومی کے جلوسوں پر ہوئے حملوں میں بی جے پی کا ہاتھ ہے اور یہ منصوبہ بند تھا۔ یہ دعویٰ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے رائے گنج میں ایک ریلی سے خطاب کے دوران کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرشد آباد ضلع میں تشدد کی سازش پہلے سے تیار کی گئی تھی اور اس میں بھگوا پارٹی کے لوگ شامل ہیں۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ آپ کو پتہ ہے پرسوں بی جے پی نے ہی حملہ کیا تھا۔ پولیس زخمی ہوئی ہے۔ ایک مذہب والوں کے سر پھوڑے گئے ہیں۔ بی جے پی ایم ایل اے اپنے ساتھ تشدد برپا کرنے والوں کو لایا تھا۔ انہوں مزید نے کہا کہ مرشدآباد میں رام نومی شوبھا یاترا کے دوران دھماکہ بھی ہوا جس کی زد میں ایک خاتون آ گئی۔ یہ سب کچھ منصوبہ بند تھا۔ رام نومی کے ایک دن پہلے ہی مرشدآباد کے ڈی آئی جی کو ہٹا دیا گیا تاکہ بی جے پی کے لوگوں کو تشدد بھڑکانے کا موقع مل سکے۔


واضح رہے کہ مغربی بنگال کے مشرقی مدنا پور میں رام نومی جلوس کے دوران پتھراؤ میں چار افراد زخمی ہو گئے۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ بدھ کی رات 9:10 بجے جب رام نومی کا جلوس ایگرا کے کالج موڑ سے گزر رہا تھا تو کچھ لوگوں نے اس پر پتھراؤ کیا۔ فی الحال اس معاملے میں چار لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اس سے قبل مرشد آباد میں بدھ کو رام نومی کے جلوس میں پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں تقریباً 20 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔