سینئر صحافی پرویز احمد نہیں رہے

پرویزنے قانون کی تعلیم حاصل کی اور بعدازاں کو وہ دہلی آگئے اورجے این یو میں تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے جے این یو سے اردو میں ایم فل کیا تھا ،وہ پریس کلب آف انڈیا کے سابق صدر تھے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

سینئرصحافی پرویز احمد کل صبح نئی دہلی کے اپولو اسپتال میں مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے، ان کی عمر 75 سال تھی پسماندگان میں اہلیہ اور دو بیٹیاں ہیں ۔پرویز احمد کی پیدائش مدھیہ پردیش کے اجین میں ہوئی تھی انھوں نے وہیں سے قانون کی تعلیم حاصل کی اور بعدازاں کو وہ دہلی آگئے اورجے این یو میں تعلیم حاصل کی۔ انھوں نے جے این یو سے اردو میں ایم فل کیا تھا وہ پریس کلب آف انڈیا کے سابق صدر تھے۔

 پرویز احمد نے بارہ سال ہندی روزنامہ' نوبھارت ٹائمز‘ میں کام کیا۔ وہ مشہور ہندی ادیب شانی کے داماد تھے اور ان کی اہلیہ صوفیہ بی بی سی لندن سے وابستہ تھیں۔ پرویز احمد نے بی آئی ٹی وی کے لئے بھی کام کیا اور کچھ عرصہ پاکستان کے اے آر وائی چینل سے بھی وابستہ رہے۔ وہ اردو تہذیب کے پروردہ تھے اور انھیں اس زبان سے عشق تھا۔ اردو شاعری کی معیاری محفلوں میں بڑے شوق سے شریک ہوتے تھے۔


انھیں کل دوپہر دہلی گیٹ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ تدفین میں پروفیسر رام سرن جوشی، ونود شرما، شیخ منظور احمد، معصوم مرادآبادی، مہندر وید، منورنجن بھارتی، شکیل احمد،اقبال احمد، الیاس سیفی، پربھات شنگلو اور مظہر محمود سمیت متعدد انگریزی اور ہندی صحافی موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔