نریش اگروال بی جے پی میں شامل

نریش اگروال نے کہا سماجوادی پارٹی نے ’’فلموں میں کام اور ڈانس کرنے والی‘‘ کو ان پر ترجیح دی۔موجودہ قیادت نے اس پارٹی کو علاقائی سطح سے بھی نیچے کی پارٹی بنا دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: سماج وادی پارٹی کے لیڈر نریش اگروال آج بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہو گئے۔ مسٹر اگروال نے یہاں بی جے پی ہیڈ کوارٹر میں پارٹی کے سینئر لیڈر اور وزیر ریل پیوش گوئل کی موجودگی میں پارٹی کی رکنیت حاصل کی۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کسی قومی پارٹی میں شامل ہوئے بغیر صحیح طریقہ سے ملک کی خدمت نہیں کی جا سکتی ۔اس لئے وہ بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے بہت متاثر ہیں۔

اگروال راجیہ سبھا کے رکن ہیں اورراجیہ سبھا میں ان کی مدت اگلے ماہ مکمل ہو رہی ہے۔ ایس پی نے انہیں آئندہ انتخابات کے لئے ٹکٹ نہیں دیا بلکہ جیا بچن کو دوبارہ امیدوار بنایا ہے۔ اس بات سےناراض ہونے والے اگروال نے کہا کہ سماجوادی پارٹی نے ’’فلموں میں کام اور ڈانس کرنے والی‘‘ کو ان پر ترجیح دی۔ موجودہ قیادت نے اس پارٹی کو علاقائی سطح سے بھی نیچے کی پارٹی بنا دیا ہے۔ کبھی وہ کانگریس اور کبھی بہوجن سماج پارٹی سے اتحاد کر رہی ہے۔

اگروال نے کہا کہ وہ سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر ملائم سنگھ یادو اور رام گوپال یادو کے ساتھ ہمیشہ رہیں گے کیونکہ دونوں لیڈروں نے انہیں سیاست میں کافی آگے بڑھایا ہے۔

انہوں نے مسٹر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کا اس بات کے لئے شکریہ ادا کیا کہ ان دونوں نے ان پر اعتماد ظاہر کیا ۔ اگروال نے کہا کہ پارٹی جو بھی کام سونپے گی وہ اس کو پورا کریں گے۔ بی جے پی میں شامل ہونے کے لئے ان کی کوئی شرط نہیں تھی۔ ان کا بیٹا نتن اگروال اتر پردیش میں رکن اسمبلی ہے اور وہ راجیہ سبھا انتخابات میں بی جے پی کو ووٹ دے گا۔

اگروال نے کہا کہ ان کا سماج پہلے سے ہی بی جے پی کے ساتھ ہے آج سماج کے لوگ بھی خوش ہوں گے کیونکہ وہ بار بار بی جے پی میں شامل ہونے کے لئے کہتے تھے۔

بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے فلم میں کام کرنے والے لوگوں پر اگروال کے تبصرہ پر ان کے سامنے ہی کہا کہ ان کی پارٹی فلموں میں کام کرنے والے ہر شخص کا احترام کرتی ہے۔

اس سے قبل مسٹر گوئل نے مسٹر اگروال کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ شاہ سےبات چیت کے بعد وہ بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں اور ان کی موثر قیادت سے پارٹی فائدہ اٹھائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Mar 2018, 5:41 PM