اقلیتی اسکولوں کا تعلیمی معیار بلند کرنے کی کوشش، دہلی سکریٹریٹ میں سمینار منعقد

اقلیتی کمیشن کے ممبر کرتار سنگھ کوچر نے کہا کہ اقلیتی کمیشن اس پہل کو جاری رکھے گا اور ایسے مزید سمینار دہلی کے مختلف علاقوں میں منعقد کیے جائیں گے جن کے لیے اقلیتی اسکولوں کا انتخاب کیا جائے گا

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی (پریس ریلیز): دہلی اقلیتی کمیشن نے اقلیتی تعلیمی اداروں کے معیار کو بلند کرنے کے لیے دہلی سکریٹریٹ کے کانفرنس ہال میں ایک سمینار منعقد کیا گیا جس میں سو سے زیادہ اقلیتی اسکولوں کے پرنسپل، منیجر اور ٹیچر شریک ہوئے۔ سمینار کا مقصد اقلیتی اسکولوں کے تعلیمی معیار کو بلند کرکے ان کو ملک کے بہترین اسکولوں کی صف میں لانا ہے۔

سمینار میں خصوصی اکسپرٹ ڈاکٹر پربھجوت کور تھیں جو معروف تعلیمی اکسپرٹ ہیں اور دسیوں سال اسکولوں اور طلبہ کی بہتری کے لیے ہندوستان اور امریکہ میں کام کرچکی ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ طلبہ کی پڑھنے، سمجھنے اور لکھنے کی مہارتوں کو آسانی سے بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ اپنے لکچر میں انھوں نے پرنسپل اور ٹیچر حضرات کو بہت سے مفید طریقے بتائے جن کے اپنانے سے طلبہ کی پڑھنے اور لکھنے کی مہارت بڑی آسانی سے بہتر بنائی جاسکتی ہے۔ انھوں نے ایسے متعدد کمزور طلبہ کی کہانیاں بتائیں جو پڑھنے میں کمزور سمجھے جاتے تھے لیکن ان کو بڑی آسانی سے پڑھائی، لکھائی کی طرف راغب کیا گیا اور انھوں نے اس کے بعد بہت اچھی طرح سے اپنی تعلیم مکمل کی اور زندگی میں کامیاب ہوئے۔


اقلیتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر ظفر الاسلام خاں نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن اقلیتی اسکولوں کے طلبہ کا معیار بلند کرنا چاہتا ہے تاکہ ان کا شمار بھی ملک کے بہترین اسکولوں میں ہو۔ انھوں نے کہا اقلیتی اسکولوں کے پاس وہی انفراسٹرکچر اور تربیت یافتہ ٹیچر موجود ہیں جو بہترین اسکولوں کے پاس ہیں اور وہ بھی اپنے فوکس و طریقۂ کار بدلنے سے بہت عمدہ نتائج حاصل کرسکتے ہیں اور ملک کے بہترین اسکول بن سکتے ہیں۔

اقلیتی کمیشن کے ممبر کرتار سنگھ کوچر نے سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن اس پہل کو جاری رکھے گا اور ایسے مزید سمینار دہلی کے مختلف علاقوں میں منعقد کیے جائیں گے جن کے لیے صوبہ قومی راجدھانی دہلی کے مختلف حصوں میں اقلیتی اسکولوں کا انتخاب کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔