این آرسي معاملہ: آسام سرحد پر اضافی سیکورٹی فورس تعینات

دراندازی پر روک لگانے کے لئے ریاست سے متصل سرحد پر اضافی سیکورٹی فورس تعینات کی گئی ہے۔

UNI
UNI
user

یو این آئی

نئی دہلی: ناگالینڈ اور اروناچل پردیش نے آسام میں قومی شہریت رجسٹر (این آر سی ) کے آخری مسودے میں 40 لاکھ لوگوں کے نام چھوٹنے کے بعد وہاں سے غیر قانونی پناہ گزینوں کی دراندازی پر روک لگانے کے لئے ریاست سے متصل سرحد پر اضافی سیکورٹی فورس تعینات کی گئی ہے۔

ناگالینڈ اور اروناچل پردیش کی حکومتوں نے غیر قانونی پناہ گزینوں کی دراندازی پر روک لگانے کے لئے کافی تعداد میں سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کو یقینی بنانے کے واسطے دونوں ر یاستوں میں داخل ہونے والے مقامات پر اضافی سیکورٹی فورس تعینات کی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اروناچل پردیش کے وزیر اعلی پیما كھانڈو نے چیف سکریٹری اور پولیس ڈائرکٹر جنرل کو سرحدی علاقوں میں کم از کم ایک ماہ تک گشت بڑھانے اور خصوصی چوکسی برتنے کی ہدایات دی ہیں.ایک سرکاری ریلیز کے مطابق ناگالینڈ پولیس نے غیر قانونی پناہ گزینوں کا داخلہ روکنے کے لئے آسام کی سرحد سے متصل علاقوں میں اضافی فورس تعینات کئے ہیں۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے تعاون سے حکومت چلا رہے ناگالینڈ کے وزیر اعلی نیفیو ریو نے پیر کو ایک عوامی تقریب میں کہا کہ کام کے لئے غیر قانونی پناہ گزین ریاست میں داخل ہوتے ہیں۔ انہوں نے ریاست کے لوگوں سے کہا کہ اگر وہ کام کرنا شروع کر دیں گے تو باہر والوں کو روزگار نہیں ملے گا اور اگر انہیں روزگار نہیں ملے گا تو وہ یہاں نہیں آئیں گے۔ناگالینڈ حکومت نے گرام کونسلوں سے بھی محتاط رہنے اور غیر قانونی پناہ گزینوں کو اپنی سر حد میں داخل نہ ہونے دینے کو کہا ہے۔

قومی جمہوری اتحاد کی حکومت والی ایک اور ریاست میگھالیہ کے نائب وزیر اعلی پریسٹون تنسونگ نے کہا کہ آسام سے غیر قانونی تارکین وطن کے سرحد پار کرنے کے خدشہ کے پیش نظر ہدایات جاری کر دی گئی ہیں. انہوں نے کہا کہ این آر سی کے آخری مسودے میں جن کے نام شامل نہیں کئے گئے ہیں، ان میں سے کچھ لوگ میگھالیہ میں گھسنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

اس دوران آسام میں حکمراں بی جے پی نے کہا ہے کہ ریاست میں این آر سی عمل میں کوئی بھی غلطی نہیں ہے۔ یہ عمل سپریم کورٹ کی نگرانی میں مکمل کیا گیا ہے. پارٹی کے لیڈر شاہنواز حسین نے کہا کہ ہندوستان کوئی ’دھرم شالہ ‘ نہیں ہے۔ یہاں کام کے لئے آنے والے لوگوں کو مستقل طور پر رہنے کی اجازت نہیں ملنی چاہئے۔

آسام بی جے پی کے رہنما سید مومن الاول نے کہا کہ این آرسي مذہب کی بنیاد پر نہیں ہے بلکہ ریاست میں رہ رہے ہندوستانیوں اور غیر ہندوستانیوں کی شناخت کے لئے ہے۔پارٹی کے ریاستی یونٹ کے صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ بی جے پی نے ریاست یا ملک کے کسی بھی حصے میں اقتدار میں بنے رہنے کے لئے کبھی بھی’منہ بھرائی کی سیاست‘ نہیں کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔