سپریم کورٹ: غیر ازدواجی تعلقات قائم کرنا اب جرم نہیں

چیف جسٹس دیپک مشرا نے کہا کہ کسی بھی حالت میں خواتین کے ساتھ غیر مساوی سلوک غیر آئینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی خوبی ہی میں، تم اور ہم کی ہے۔

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ
user

قومی آوازبیورو

27 Sep 2018, 11:00 AM
غیر ازدواجی تعلقات سے وابستہ دفعہ-497 سپریم کورٹ سے غیر آئینی قرار

سپریم کورٹ میں آج ایڈلٹری یعنی غیر ازدواجی تعلقات پر فیصلہ سنایا گیا۔ مرد اور عورت کے غیر ازدواجی تعلقات سے وابستہ تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ-497 پر سپریم کورٹ کی بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے اسے غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔ یعنی اب غیر ازدواجی تعلقات بنانے پر سزا نہیں ملے گی۔ حالانکہ غیر ازدواجی تعلقات قائم کرنا طلاق کی ایک بنیاد ہو سکتی ہے۔ ابھی تک غیر ازدواجی تعلقات قائم کرنا خاتون کے لئے جرم نہیں تھا لیکن مرد کے لئے جرم کے زمرے میں آتا تھا۔

آئی پی سی کی دفعہ 497 کے تحت ایڈلٹری کا جرم ثابت ہونے پر زیادہ سے زیادہ 5 سال کی قید یا جرمانہ یا دونوں کا التزام تھا، جسے اب سپریم کورٹ نے ختم کر دیا ہے۔

فیصلہ سناتے وقت چیف جسٹس دیپک مشرا نے کہا کہ کسی بھی حالت میں خواتین کے ساتھ غیر مساوی سلوک غیر آئینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی خوبی ہی میں، تم اور ہم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایڈلٹری کو اس وقت تک جرم نہیں مان سکتے جب تک اس میں دفعہ 306 (خود کشی کے لئے اکسانا) کا جرم شامل نہ ہو۔

  سپریم کورٹ میں ان دنوں اہم معاملات پر فیصلے سنانے کا موسم چل رہا ہے۔ دراصل چیف جسٹس دیپک مشرا سبکدوش ہونے جا رہے ہیں اور جن معاملات میں وہ شامل ہیں، نئے چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی حلف برداری سے قبل ان سبھی پر فیصلہ سنانا لازمی ہے۔ گزشتہ روز آدھار اور پروموشن میں ریزرویشن پر فیصلے سنانے کے بعد آج بھی کئی اہم معاملات پر فیصلہ ہو رہا ہے۔

غیر ازدواجی تعلقات پر چیف جسٹس دیپک مشرا نے اپنا اور جسٹس ایم کھانولکر کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ اس کے بعد بنچ کے دیگر تین ججوں جسٹس نریمن، جسٹس چندرچوڈ اور جسٹس اندو ملہوترا نے بھی اس فیصلہ کی حمایت کی۔ چیف جسٹس نے کہا، ’’اب یہ کہنے کا وقت آ گیا ہے کہ شوہر اپنی بیوی کا مالک نہیں ہوتا۔

واضح رہے کہ 158 سال پرانے آئی پی سی کی دفعہ 497 کے تحت اگر کوئی مرد کسی شادی شدہ خاتون کے ساتھ آپسی رضامندی سے جنسی تعقلات قائم کرتا ہے تو مذکورہ خاتون کا شوہر ایڈلٹری کے نام پر اس مرد کے خلاف مقدمہ درج کرا سکتا ہے۔ حالانکہ اگر تعلقات قائم کرنے والا مرد شادی شدہ ہے تو اس کی بیوی نہ تو اپنے شوہر کے خلاف اور نہ ہی تعلقات قائم کرنے والی خاتون کے خلاف کوئی کارروائی کر سکتی تھی۔

27 Sep 2018, 11:50 AM
ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کا استقبال کرتے ہیں: عرضی گزار کے وکیل

ایڈلٹری کو جرم کے زمرے سے باہر کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد عرضی گزار کے وکیل راج کالیشورن نے میڈیا سے کہا ، ’’فیصلہ سے میں بہت خوش ہوں۔ ہندوستان کے شہریوں کو بھی اس پر خوش ہونا چاہئے۔‘‘

قومی خاتون کمیشن کی سربراہ نے کہا، ’’میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کا اسقبال کرتی ہوں۔ یہ برطانوی راج کے زمانے کا قانون تھا جسے کافی وقت پہلے ہی ختم کر دینا چاہئے تھا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔