مہاراشٹر انتخابات کا دوسرا مرحلہ، 18 اپریل کو 10 حلقوں میں پولنگ

امراوتی بھی شیڈول کاسٹ سیٹ ہے یہاں شیوسینا ایم پی آنند رالو وی آڈسول کا مقابلہ جنوبی ہند کی اداکارہ نونیت کوررانا سے ہے جن کا تعلق یوا سوابھیمان پارٹی سے ہے اور کانگریس این سی پی کی حمایت حاصل ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: مہاراشٹر میں لوک سبھا کی 10نشستوں کے لیے جمعرات کو پولنگ ہوگی اور منگل کی شام کو انتخابی مہم ختم ہوجائے گی، ان نشستوں میں تین نشستیں شیڈول کاسٹ کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔ ان میں بلڈانہ، اکولہ، امراوتی، (ایس سی)، ہنگولی، ناندیڑ، پربھنی، بیڑ، عثمان آباد، لاتور (ایس سی)، سولاپور(ایس سی)، شامل ہیں جہاں بی جے پی۔شیوسینا اتحاد اور کانگریس اور این سی پی محاذ کے درمیان راست ٹکراؤ ہے، جبکہ میدان میں دلت مسلم فرنٹ کے طورپر ونچت بہوجن اگاڑی (وی بی اے) بھی میدان میں ہے۔

ان میں 2014 میں آٹھ نشستوں پر مودی لہر کے سبب بی جے پی اور شیوسینا نے کامیابی حاصل کی تھی اور دو سیٹوں پر کانگریس نے قبضہ کرلیا تھا۔ ودربھ میں بلڈانہ حلقہ 1999 شیوسینا کے قبضے میں جہاں سے سٹنگ ایم پی پرتاپ راﺅ جی جادھو میدان میں ہیں جبکہ این سی پی راجندر شنگانے ان کے مقابلہ پر ہیں، یہاں 15 لاکھ 96 ہزار 234 رائے دہندگان میں مرد 8,45,547 اور خواتین 7,50,687رائے دہنگان ہیں۔اکولہ سے بی بی ایم کے امیدوار پرکاش امبیڈکر قسمت آزما رہے ہیں جوکہ آئین کے بانی بی آرامبیڈکر کے پوتے ہیں انہوں نے دومرتبہ 1998 اور 1999 میں کامیابی حاصل کی تھی۔

سہ رخی مقابلہ میں کانگریس کے طاقتور امیدوار ہدایت اللہ بی پٹیل ہیں جبکہ بی جے پی دھتورے بھی الیکشن لڑ رہے ہیں، کل 16,46,463 ووٹرس میں سے 8,69,922 مرد رائے دہندگان اور 7,76,547 خواتین ووٹرس ہیں جبکہ ان میں سے بیس فیصد شیڈول کاسٹ ووٹرس ہیں۔

امراوتی بھی شیڈول کاسٹ سیٹ ہے یہاں شیوسینا ایم پی آنند رالو وی آڈسول کا مقابلہ جنوبی ہند کی اداکارہ نونیت کوررانا سے ہے جن کا تعلق یوا سوابھیمان پارٹی سے ہے اور کانگریس این سی پی کی حمایت حاصل ہے۔ ان کے شوہر روی رانا پڑوسی علاقہ بھنڈارہ سے آزاد ایم ایل اے ہیں جوکہ بابا رام دیو کے بھیتجے ہیں۔اس حلقہ میں 16,11,365 رائے دہندگان میں سے 8,48,050 مرد اور 7,63,315 خواتین ووٹرس ہیں۔

ہنگولی لوک سبھا حلقہ میں کانگریس کے راجیو استو نے شیوسینا کے سبھاش بی وانکھیڈے کو 2014 میں شکست دی تھی، وانکھیڈے کے مقابلہ پر ناندیڑ ساؤتھ کے شیوسینا ایم ایل اے ہیمنت پاٹل میدان میں ہیں، حلقہ میں 15,86,194رائے دہندگان ہیں اور ان میں سے 8,39,540 مرداور 7,46,645خواتین ہیں۔

ناندیڑ لوک سبھا حلقہ سے مہاراشٹر کانگریس کے صدراشوک چوہان ایک بار پھر الیکشن لڑ رہے ہیں، انہوں نے مودی لہر کے دوران بھی یہ نشست بچالی تھی۔ ان کے مقابلہ میں بی جے پی کے پرتاپ پاٹل چکھلکر ہیں، اس حلقہ میں 16,87,057 ووٹرس ہیں اورجن میں سے 8,78,553 مرد رائے دہندگان اور 8,08,504 خواتین ووٹرس ہیں۔ یہ مراٹھواڑہ کا ایک پسماندہ علاقہ ہے۔

پربھنی شیوسینا کا مضبوط قلعہ ہے، یہاں سہ رخی مقابلہ شیوسینا کے سنجے جادھو اور این سی پی کے راجیش یوویتکر اورسی پی آئی ایم کے آرآرشرساگر ہیں جن کا تعلق ونچت بہوجن اگاڑی سے ہے۔ حلقہ میں 18,03,792ووٹرس ہیں جبکہ مرد رائے دہندگان 9,45,899 اور خواتین ووٹر س کی تعداد 8,57,893 بتائی گئی ہے۔

بیڑ حلقہ سے گوپی ناتھ منڈے کامیاب ہوتے تھے اور ان کے بعد ان کی بیٹی پرتم گوپی ناتھ کامیاب ہوئی تھیں۔ انہوں نے 6,96,000 ووٹ حاصل کیے تھے۔ یہاں این سی پی کے بجرنگ سوناونے میدان میں ہیں، اس حلقہ میں 17,92,650ووٹرں میں سے 9,63,462 مرد اور 8,29,188 خواتین ہیں۔

عثمان آباد میں سیاسی طورپر خاندانی رسہ کشی ہے، شیوسینا کے امیدوار اوم راجے نملبکر کا مقابلہ اپنے چچازاد بھائی این سی پی امیدوار ارنا جگجیت سنگھ پاٹل سے ہے، ان کے والد پدم سنگھ پاٹلہ نمبلکر کے والد پون راجے نمبلکر کے قتل میں ملزم ہیں۔ مودی لہر کے دوران پدم سنگھ پاٹل کو رویندر گائیکواڑ شیوسینا نے شکست دی تھی، جنہوں نے ایئرانڈیا کے ایک ملازم کی چپل سے پٹائی کی تھی، اس مرتبہ انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا ہے۔

عثمان آباد کے حلقہ میں چھ ایم ایل میں سے پانچ ممبران کانگریس۔ این سی پی سے تعلق رکھتے ہیں، ایک ایم ایل اے شیوسینا کا ہے،85 فیصد دیہی آبادی اور رائے دہندگان ہیں، کل 17,26,793 رائے دہندگان میں سے 9,32,838 مرد ووٹرس اور 7,93,955 خواتین رائے دہندگان ہیں۔ لاتور بھی مراٹھوارہ کا پسماندہ حلقہ ہے اور ایس سی کے لئے مخصوص ہے، کانگریس کے اس گڑھ میں اس بار مصالحوں کے بادشاہ کہے جانے والے مچیندر کامت کا مقابلہ بی جے پی کے سدھاکر بی شرونگے سے ہے اور انہیں ایم پی سنیل بی گائیکواڑ کو نامزد کیا گیا ہے۔ لاتور ستمبر1993 میں بھیانک زلزلہ سے متاثر ہوا تھا اور اب ترقی کی جانب گامزن ہے، یہاں 16,82,607 رائے دہندگان میں 8,98,919 مرد اور 7,84,688 خواتین ووٹرس ہیں۔

شولا پور سے سنیئر کانگریسی رہنماء سشیل کمار شندے میدان میں ہیں اور تین بار منتخب ہوئے ہیں سابق مرکزی وزیر داخلہ کا مقابلہ بی جے پی مہاسوامی جے سدھیشور شیوچاریہ اور ونچت بہوجن اگاری کے پرکاش امبیڈکر سے ہے جوکہ اکولہ سے بھی قسمت آزما رہے ہیں۔ شولاپور میں دلت، اقلیتیں، مراٹھا اور لنگیاتس رائے دہندگان رہائش پذیر ہیں اور مقابلہ سہ رخی ہے۔ لیکن کانگریس بی جے پی کو وی بی اے سے خطرہ پیدا ہوگیا ہے، سولاپور میں 17,02,754 رائے دہندگان میں سے 893,736 مرد ووٹرس اور 8,09,019 خواتین رائے دہندگان ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔