بلند شہر: عالمی تبلیغی اجتماع کا آج دوسرا دن، لاکھوں فرزندان توحید موجود

اجتماع میں تقریباً 10 لاکھ لوگوں کے شریک ہونے کی توقع ہے، دور دراز علاقوں سے لوگوں کے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ زیادہ تر افراد تیسرے اور آخری دن اجتماع کے اختتام پر ہونے والی دعا میں شرکت کریں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بلندشہر: مغربی اتر پردیش میں بلند شہر کے صدر تھانہ علاقہ کے دریاپور اڈھولی میں ہفتہ کے روز سہ روزہ تبلیغی اجتماع کا آغاز ہو گیا۔ اجتماع کا آغاز حضرت نظام الدین میں واقع مرکز تبلیغی جماعت کے مولانا سعد نے علی الاصبح 5 بجے کیا۔

اس اجتماع میں تقریباً 10 لاکھ لوگوں کے شریک ہونے کی توقع ہے۔ اجتماع میں شامل ہونے کے لئے دور دراز علاقوں سے لوگوں کے آنے کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔ زیادہ تر افراد تیسرے اور آخری دن اجتماع کے اختتام پر ہونے والی دعا میں شرکت کریں گے۔

تبلیغی اجتماع کے منتظمین نے اجتماع میں قصیر تعداد میں شریک لوگوں کے پیش نظر ضلع انتظامیہ سے اجتماع گاہ سے ملحقہ اسکولوں میں تعطیل کی اپیل کی گئی تھی جسے ضلع انتظامیہ نے نامنظور کر دیا ہے۔ اجتماع کے پہلے روز نماز فجر کے بعد مولانا جمشید، نما ظہر کے بعد مولانا مستقیم، نماز عصر کے بعد مولانا سعید اور مغرب کی نماز کے بعد مولانا سعد نے بیان کیا۔

تبلیغی اجتماع میں آسام، منی پور، بنگال، بہار، جھارکھنڈ، گجرات، آندھرا پردیش، کیرالہ، تمل ناڈو، ہماچل پردیش، ہریانہ، پنجاب، دہلی سے دستے بنا کر لوگ پہنچ چکے ہیں۔

علاوہ ازیں دنیا کے مختلف ممالک سے عقیدت مندگان کے پہنچے کا سلسلہ بھی بدستور جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق دنیا کے 64 ممالک کے فرزندان توحید اس اجتماع میں شریک ہوں گے۔ سبھی مہمانوں کے ٹھہرنے کے علاوہ دیگر انتظامات کی ذمہ داری اتر پردش کے اضلاع کو الگ الگ سونپی گئی ہے۔

بلند شہر سے دہلی جانے والی گاڑیوں کو براستہ سکندر آباد چولا، ککوڑ روڈ سے نکالا جا رہا ہے جبکہ نوئیڈا، غازی آباد، علی گڑھ، خورجہ، بدایوں کی جانب جانے والی گاڑیوں کو سکندرآباد، گلاوٹھی روڈ سے نکالنے کا انتظام کیا گیا ہے۔

دریں اثنا الہ آباد روٹ کی 12 سپر فاسٹ ایکسپریس ٹرینوں کو خورجہ ریلوے اسٹیشن پر ایک منٹ کا ٹھہراؤ دیا گیا ہے۔ وہیں دہلی سے چل کر کانپور روٹ پر جانے والی مہابودھی ایکسپریس کو بھی ایک منٹ کے لئے خورجہ ریلوے اسٹیشن پر ایک منٹ کے لئے تین دن تک روکنے کا اجازت دی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Dec 2018, 2:09 PM