اڈانی-ہنڈن برگ معاملے میں اب تک جانچ مکمل نہیں کر پائی سیبی، سپریم کورٹ سے مزید 15 دنوں کا وقت طلب کیا

ہنڈن برگ رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ اڈانی گروپ نے اپنے شیئر کی قیمتوں میں ہیر پھیر کے ساتھ ہی سیکورٹیز قوانین کے دیگر التزامات کی خلاف ورزی کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>گوتم اڈانی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

گوتم اڈانی، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

سپریم کورٹ کے سامنے داخل ایک نئی عرضی میں سیبی (سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا) نے اڈانی-ہنڈن برگ معاملے میں جانچ کے عمل کو ختم کرنے کے لیے مزید ایک توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے 15 دنوں کا وقت مانگا ہے۔ بازار ریگولیٹری نے کہا کہ اس نے عدالت عظمیٰ کے احکام پر عمل کرنے میں 24 معاملوں کی جانچ کی ہے اور ان 24 جانچوں میں سے 17 آخری مراحل میں اور مکمل ہیں۔

عرضی میں کہا گیا ہے کہ ایک معاملے میں سیبی نے اب تک جمع کیے جا سکنے والے مواد کی بنیاد پر جانچ پوری کر لی ہے اور غیر ملکی حلقہ انصاف میں ایجنسیوں یا ریگولیٹریز سے جانکاری مانگی ہے۔ ایسی جانکاری حاصل ہونے پر اس کا تجزیہ کیا جائے گا۔ مذکورہ معاملے میں آگے کی کارروائی، اگر کوئی ہو، تو مقرر کریں۔


بقیہ چھ معاملوں میں چار جانچوں کے نتائج کو واضح کر دیا گیا ہے اور تیار کی گئی رپورٹ اہل اتھارٹی کی منظوری کا انتظار کر رہی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ "سیبی کو امید ہے کہ مذکورہ چار معاملوں کے سلسلے میں منظوری کا عمل جلد ہی اور کسی بھی حالت میں سماعت کی اگلی تاریخ سے قبل پوری ہو جائے گی۔"

بازار ریگولیٹر نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ "بقیہ دو معاملوں (چھ میں سے) میں، ایک معاملے میں جانچ آخری مراحل میں ہے اور دوسرے معاملے میں سیبی کے ذریعہ اب تک جمع کی گئی جانکاری کی بنیاد پر عبوری رپورٹ تیار کی جا رہی ہے۔" 29 اگست کو اس معاملے کی سماعت ہونی ہے۔ سیبی نے غیر ملکی حلقہ انصاف وغیرہ میں اداروں/ایجنسیوں/ریگولیٹری سے جانکاری مانگی تھی، اور ایسی جانکاری حاصل ہونے پر آگے کی کارروائی مقرر کرنے کے لیے عبوری رپورٹ کے ساتھ ساتھ اس کا تجزیہ کیا جائے گا۔"


اس سے پہلے سیبی نے اڈانی-ہنڈن برگ معاملے کے سلسلے میں عدالت کے ذریعہ مقرر ماہرین کی کمیٹی کے ذریعہ کی گئی مختلف سفارشات پر سپریم کورٹ کے سامنے اپنا نظریہ واضح کیا تھا۔ سیبی نے جانچ اور کارروائی شروع کرنے کے لیے مدت کار مقرر کرنے کے مشورہ کی مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ "جانچ کو پورا کرنے کے لیے خصوصی مدت کار مقرر کرنے سے جانچ کے معیار سے سمجھوتہ ہو سکتا ہے۔"

واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے 2 مارچ کو جسٹس اے ایم سپرے کی صدارت میں ایک ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس سپرے کا مقصد موجودہ مالیاتی ریگولیٹری نظام کا تجزیہ کرنا اور انھیں مضبوط کرنا ہے۔


متنازعہ ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ میں دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ الزام عائد کیا گیا تھا کہ اڈانی گروپ کی کمپنیوں نے اپنے شیئر کی قیمتوں میں ہیر پھیر کیا ہے۔ سیبی کے ذریعہ بنائے گئے اصولوں کی خلاف ورزی میں متلعقہ فریقین کے ساتھ لین دین اور متعلقہ فریقین سے متعلق دیگر اہم جانکاری کا انکشاف کرنے میں ناکام، اور سیکورٹیز قوانین کے دیگر التزامات کی خلاف ورزی کی۔ رپورٹ سے ہندوستانی ارب پتی گوتم اڈانی کی ملکیت میں 100 بلین ڈالر سے زیادہ کی کمی آئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔