آلودگی میں کمی، پرائمری اسکول کل سے کھلیں گے: گوپال رائے

دہلی آنے والے ٹرکوں پر پابندی کا حکم واپس لے لیا گیا ہےاور اب دہلی کے سرکاری دفاتر پوری صلاحیت کے ساتھ کھلیں گے جبکہ  نجی تعمیرات اور مسماری کے کام پر پابندی برقرار رہے گی۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

دہلی کے ماحولیات کے وزیر گوپال رائے نے کہا ہے کہ گزشتہ دو دنوں سے فضائی آلودگی میں کمی کو دیکھتے ہوئے پرائمری اسکول 9 نومبر  یعنی کل سے کھولے جائیں گے اور دارالحکومت میں ٹرکوں کے چلنے پر پابندی کے حکم کو واپس لے لیا گیا ہے۔

گوپال رائے  نے تمام متعلقہ محکموں کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ اے کیو آئی کی سطح میں مسلسل کمی آرہی ہے اور اتوار کو اے کیو آئی کی سطح 350 درج کی گئی۔ پرالی جلانے کے واقعات میں کمی آئی ہے، ہوا کا رخ بدل گیا ہے اور اس کی رفتار بھی بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرائمری اسکول 9 نومبر سے کھلیں گے۔ اس کے ساتھ اسکول میں ہونے والی آؤٹ ڈور ایکٹویٹی پر پابندی بھی ختم کر دی گئی ہے۔


انہوں نے بتایا کہ  دہلی آنے والے ٹرکوں پر پابندی کا حکم واپس لے لیا گیا ہے۔ اب دہلی کے سرکاری دفاتر پوری صلاحیت کے ساتھ کھلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نجی تعمیرات اور مسماری کے کام پر پابندی برقرار رہے گی۔ جی آراے پی 3 کے تحت لگائی گئی تمام پابندیاں جاری رہیں گی۔

وزیر ماحولیات نے کہا کہ دو دن پہلے دہلی اور این سی آر کا اے کیو آئی لیول 450 سے تجاوز کر گیا تھا، جس کی وجہ سے سی اے کیو ایم کی ہدایات کے مطابق دہلی میں گریپ کے چوتھے مرحلےکی پابندی نافذ کی گئی تھی۔ اس کے تحت دہلی میں ضروری خدمات سے جڑے ٹرکوں کو چھوڑ کر دیگر ٹرکوں کا دہلی میں داخلہ روک دیا گیاتھا۔ پرائمری اسکولوں کو بند کردیاگیاتھا اور اوپر والے کلاس رومز میں بیرونی سرگرمیاں ممنوع تھیں۔ اس کے علاوہ دفاتر میں سرکاری ملازمین کی حاضری کو 50 فیصد اور باقی 50 فیصد ملازمین کو گھر سے کم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ فیز 3 کے تحت دہلی کے اندر نجی تعمیرات اور انہدام کے کام پر پابندی ہوگی۔ ریلوے، میٹرو، ہوائی اڈے کے بس ٹرمینل، قومی سلامتی سے متعلق، ڈیفنس ایکٹوٹی، قومی اہمیت کے منصوبے، اسپتال، صحت کی دیکھ بھال کی سہولت وغیرہ کے علاوہ تمام تعمیرات اور انہدامی کام ممنوع ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔