نتیش حکومت کو اسکولی بچوں کی بھی نہیں پرواہ، خوف کے سائے میں گزارنی پڑی رات

آر جے ڈی لیڈر مرتیونجے تیواری نے اس واقعہ کو نتیش حکومت کے لیے شرمناک قرار دیا اور کہا کہ جو کچھ بہار میں معصوم اسکولی بچوں کے ساتھ ہوا اسے دیکھتے ہوئے حکومت کو چلّو بھر پانی میں ڈوب مرنا چاہیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

25 ستمبر کی رات جب سیاسی لیڈران اور اعلیٰ افسران اپنے اپنے گھروں میں آرام کی نیند سو رہے ہوں گے اس وقت کچھ اسکولی بچے کھلے آسمان کے نیچے، سڑک پر رات گزارنے کے لیے مجبور تھے۔ انھوں نے سڑک پر ہی کھانا کھایا اور آتی جاتی تیز رفتار گاڑیوں کی آواز، مچھروں کے کاٹنے اور آوارہ کتوں کے خوف کے سائے میں سو گئے۔ یہ اسکولی بچے دراصل نتیش حکومت کے خاص منصوبہ ’مکھیہ منتری بہار درشن یوجنا‘ کے تحت گھومنے نکلے تھے جن کی بس راستے میں ہی خراب ہو گئی۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ نظم و نسق اور اسکولی طلبا کے لیے ہر طرح کے وسائل مہیا کرانے کا دعویٰ کرنے والی بہار حکومت ان بچوں کے لیے کوئی انتظام نہیں کر سکی۔

نتیش حکومت کو اسکولی بچوں کی بھی نہیں پرواہ، خوف کے سائے میں گزارنی پڑی رات

خبروں کے مطابق چمپارن ضلع کے اسکولی بچے کل اپنے اساتذہ کے ساتھ تاریخی مقامات کے ساتھ ساتھ چڑیا گھر کی سیر کرنے پٹنہ آئے تھے۔ اس کے لیے نتیش حکومت نے اسکول کو رقم مہیا کرائی تھی۔ ایک خبر رساں ادارہ کے مطابق بس خراب ہو جانے کی وجہ سے بچوں کی واپسی کا انتظام نہیں ہو سکا اور انھیں سڑک کنارے فٹ پاتھ پر ہی رات گزارنی پڑی۔ بچوں کے ساتھ ساتھ ان کی دیکھ ریکھ کرنے والی خاتون اساتذہ بھی فٹ پاتھ پر ہی سونے کے لیے مجبور ہوئیں۔ ان سب نےچڑیا گھر کے پاس ہی رات گزاری لیکن آس پاس سرکاری بنگلوں میں سرکاری لیڈران اور افسران اس سے بے خبر رہے۔

اس معاملہ کے منظر عام پر آنے کے بعد ریاست کے وزیر تعلیم کرشن نندن ورما نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے متعلقہ ضلع کے ڈی ای او سے پورے واقعہ کی تفصیلی رپورٹ بھیجنے کا حکم صادر کر دیا ہے، لیکن بچوں اور ان کے ساتھ آئیں خاتون اساتذہ کو جس مشکل کا سامنا کرنا پڑا وہ یقیناً کبھی بھلا نہیں پائیں گی۔ کرشن نندن ورمانے اس سلسلے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’زیادہ تر گھومنے نکلے بچے اسی دن واپس لوٹ جاتے ہیں۔ آخر اس اسکول کے بچوں کو رات بھر کھلے آسمان کے نیچے کیوں سلایا گیا۔ اس معاملے میں جانچ کے بعد جو لوگ بھی قصورار ہوں گے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘‘

آر جے ڈی لیڈر مرتیونجے تیواری نے اس واقعہ کے تعلق سے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے نتیش حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’جو کچھ ہوا وہ حکومت کی بے حسی کا عروج ہے۔ بہار میں آخر یہ ہو کیا رہا ہے... حکومت اقتدار کی بارگیننگ میں اس طرح مصروف ہے کہ ننھے منے اسکولی بچوں کو لا کر روڈ پر چھوڑ دیا گیا۔ یہ حکومت کے لیے چلّو بھر پانی میں ڈوب مرنے والی حالت ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’اگر بہار سنبھل نہیں رہا ہے، حکومت چلانے میں دل نہیں لگ رہا ہے یا اگر بی جے پی کے دباؤ میں ہیں تو وزیر اعلیٰ جی کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Sep 2018, 6:05 PM