گوا اسمبلی میں درج فہرست قبائل کو ملے گا ریزرویشن، لوک سبھا میں بل پاس

40 رکنی گوا قانون ساز اسمبلی میں درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کے لیے کوئی بھی سیٹ ریزرو نہیں ہے، جب کہ درج فہرست ذات (ایس سی) کے لیے ایک سیٹ ریزرو ہے۔ بل کا واحد مقصد اس عدم مساوات کو ختم کرنا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>لوک سبھا / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا نے منگل (5 جولائی) کو گوا اسمبلی میں درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کو ریزرویشن دینے والا بل پاس کر دیا۔ اس دوران اپوزیشن نے بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) میں ترمیم کے مطالبہ پر احتجاج جاری رکھا۔ وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے ریاست گوا کے اسمبلی حلقوں میں درج فہرست قبائل کی نمائندگی کا ’ری ایڈجسٹمنٹ بل 2025‘ بحث اور منظوری کے لیے پیش کیا۔ ہنگامہ آرائی کے دوران یہ بل صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔

درج فہرست قبائل کی آبادی زیادہ پھر بھی نہیں تھا کوئی ریزرویشن

ریزرویشن کے حوالے سے بل میں بتایا گیا ہے کہ گوا میں درج فہرست قبائل کی آبادی 2011 کی مردم شماری کے مطابق کافی اضافہ ہوا ہے۔ 2011 میں گوا کی کل آبادی 1558545 تھی، جس میں ایس سی کی آبادی 25449 اور ایس ٹی کی آبادی 149275 تھی۔ اس کے باوجود 40 رکنی گوا قانون ساز اسمبلی میں درج فہرست قبائل کے لیے کوئی بھی سیٹ ریزرو نہیں ہے، جب کہ ایس سی کے لیے ایک سیٹ ریزرو ہے۔ بل کا واحد مقصد اس عدم مساوات کو ختم کرنا ہے، تاکہ درج فہرست قبائل کو بھی آئین میں دیے گئے ریزرویشن کا فائدہ مل سکے۔ یہ بل گزشتہ سال یعنی 6 اگست 2024 کو پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا اس کے ایک سال بعد آج اسے پاس کیا گیا۔ یہ پارلیمنٹ کے موجودہ مانسون اجلاس میں لوک سبھا کے ذریعہ پاس کیا گیا پہلا بل ہے۔ بل پاس ہونے کے بعد ایوان کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی کر دی گئی۔


منی پور میں صدر راج کی مدت میں 6 ماہ کی توسیع، راجیہ سبھا میں قرارداد منظور

راجیہ سبھا نے منگل کو منی پور میں صدر راج کی مدت میں 6 ماہ کی توسیع کی قرارداد منظور کر لی، جس کی شروعات 13 اگست 2025 سے ہوگی۔ لوک سبھا اس قرارداد کو 30 جولائی کو ہی منظوری دے چکی تھی۔ وزیر مملکت برائے داخلہ امور نتیانند رائے نے یہ قرارداد ایوان میں پیش کیا تھا۔ واضح ہو کہ منی پور میں صدر راج کا نفاذ پہلی بار 13 فروری 2025 کو عمل میں آیا تھا، جب وزیر اعلیٰ این برین سنگھ نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ تقریباً 2 سالوں سے ریاست میں تشدد، نسلی تنازعات اور سیاسی عدم استحکام کی صورتحال بنی ہوئی ہے۔

اس درمیان منگل کو مرکز نے بتایا کہ رواں سال 30 جولائی تک 48 مسافرین کو ’نو فلائی لسٹ‘ میں ڈالا گیا ہے۔ یعنی اب یہ مسافر کسی ہوائی جہاز میں سفر نہیں کر سکتے۔ وزیر مملکت برائے شہری ہوابازی مرلی دھر موہول نے راجیہ سبھا میں یہ اطلاع دی۔ 2024 میں 82 اور 2023 میں 110 مسافرین کو ’نو فلائی لسٹ‘ میں ڈالا گیا۔ یہ کارروائی ہوائی جہاز میں ڈسپلن شکنی یا تشدد آمیز رویہ کی وجہ سے کی جاتی ہے۔ ڈی جی سی اے کے اصول و ضوابط کے مطابق 3 سطح پر مسافروں کی بدسلوکی کی درجہ بندی کی گئی ہے۔ شہری ہوا بازی کی وزارت نے یہ بھی بتایا کہ رواں سال 2025 میں جنوری سے جولائی تک 6 بار ہوائی جہاز کے انجن بند ہونے اور 3 بار ’مے ڈے کال‘ کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ ساتھ ہی وازارت نے بتایا کہ انڈیگو اور اسپائس جیٹ میں دو دو بار انجن بند ہوا۔ ایئر انڈیا اور ایئر لائنس ایئر میں ایک ایک بار انجن بند ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔