ہماچل پردیش میں بارش اور لینڈ سلائڈنگ سے شدید تباہی، مہلوکین کی تعداد 56 ہو گئی

شملہ کے ایس پی سنجیو کمار گاندھی کے مطابق تازہ لینڈ سلائڈنگ میں دو لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پیر سے اب تک 19 لاشیں برآمد کی گئی ہیں

<div class="paragraphs"><p>ہماچل پردیش کے منڈی میں پانی کے بہاؤ کی صورت حال / یو این آئی</p></div>

ہماچل پردیش کے منڈی میں پانی کے بہاؤ کی صورت حال / یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

شملہ: ہماچل پردیش میں شدید بارش اور لینڈ سلائڈنگ نے چہار سو تباہی مچائی ہوئی ہے۔ شملہ کے حالات سب سے زیادہ خراب نظر آ رہے ہیں۔ شملہ میں تباہ شدہ شیو مندر کے ملبے سے ایک اور لاش برآمد ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ شام کے وقت کرشنا نگر علاقہ میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے دو لوگوں کی جان چلی گئی۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں بارش سے متعلقہ واقعات میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 56 ہو گئی ہے۔ کرشنا نگر علاقہ میں تقریباً آٹھ مکانات منہدم ہو گئے اور ایک سلاٹر ہاؤس ملبے تلے دب گیا۔

شملہ کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سنجیو کمار گاندھی کے مطابق تازہ لینڈ سلائڈنگ کے بعد دو لاشیں نکالی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیر سے اب تک کل 19 لاشیں برآمد کی گئی ہیں۔ ان میں سے 12 سمر ہل میں شیو مندر کے مقام سے 5 پھاگلی میں اور دو کرشنا نگر سے برآمد ہوئے ہیں۔ شیو مندر کے مقام پر اب بھی 10 سے زائد افراد کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔ موسم کی خرابی کے پیش نظر آج ریاست کے تمام اسکول اور کالج بند ہیں۔


ریاست میں مانسون کے دوران بادل پھٹنے اور لینڈ سلائیڈنگ کے کل 170 واقعات پیش آئے ہیں۔ اس دوران تقریباً 9600 مکانات کو جزوی یا مکمل نقصان پہنچا۔ چیف منسٹر سکھوندر سنگھ سکھو نے منگل کو ایک جائزہ میٹنگ طلب کی۔ جس میں انہوں نے بجلی، واٹر سپلائی سکیموں کو بحال کرنے کا حکم دیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں میں ہونے والی بارشوں میں تقریباً 157 فیصد اضافے کی وجہ سے پوری ریاست میں بھاری نقصان ہوا ہے۔

سی ایم سکھو نے حکام کو ہدایت دی کہ طوفانی بارشوں سے متاثر ہونے والی بجلی اور پانی کی سپلائی اسکیموں کو تیزی سے بحال کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے شملہ میں نکاسی آب کے نظام کو مضبوط بنانے اور پرانے نالوں کی تزئین و آرائش پر زور دیا۔ انہوں نے اس حوالے سے تفصیلی پراجیکٹ رپورٹ تیار کرنے کا بھی حکم دیا۔


اسٹیشن ماسٹر جوگندر سنگھ کے مطابق شملہ سے تقریباً 6 کلومیٹر پہلے سمر ہل کے قریب کنکریٹ کا پل مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ اس ہیریٹیج ریل روٹ کو 5 یا 6 مقامات پر نقصان پہنچا اور سب سے زیادہ نقصان شملہ اور شوگھی کے درمیان ہوا ہے۔ ریاست کے 12 میں سے 11 اضلاع میں 857 سڑکوں پر ٹریفک بند ہے اور 4,285 ٹرانسفارمر اور 889 واٹر سپلائی اسکیموں میں خلل پڑا ہے۔ ریاستی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق، 22 جون سے 14 اگست تک مانسون کے موسم میں ریاست کو 7,171 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔