ٹیلی کام ریگولیٹری کے نام پر دھوکہ دہی، عوام کو محتاط رہنے کی صلاح

ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹرائی) نے بدھ کو کہا کہ اس کی طرف سے عام لوگوں کو مطلع کیا جا رہا ہے کہ ٹرائی کسی بھی انفرادی صارف کے موبائل نمبر کو بلاک یا منقطع نہیں کرتی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹرائی) نے بدھ کو کہا کہ اس کی طرف سے عام لوگوں کو مطلع کیا جا رہا ہے کہ ٹرائی کسی بھی انفرادی صارف کے موبائل نمبر کو بلاک یا منقطع نہیں کرتی۔

دراصل، کچھ دھوکہ باز ٹرائی کے نام پر لوگوں کو اس طرح سے دھوکہ دے رہے ہیں۔ ٹرائی کے نوٹس میں لایا گیا ہے کہ کچھ کمپنیاں، ایجنسیاں اور افراد دھوکہ دہی کے لیے عوام یا صارفین کو بتا رہے ہیں کہ وہ ٹرائی کی جانب سے کال کر رہے ہیں۔ یہ کال کرنے والے صارفین کو بتاتے ہیں کہ ان کے موبائل نمبر بلاک کر دیے جائیں گے کیونکہ ان کا استعمال ناپسندیدہ پیغامات بھیجنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

ان افراد کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عوام کے آدھار نمبر کا استعمال سم کارڈ حاصل کرنے کے لیے کیا گیا تھا اور ان کا استعمال غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے کیا جا رہا ہے۔ یہ افراد موبائل نمبروں کو بلاک ہونے سے روکنے کے لیے صارفین کو اسکائپ ویڈیو کالز کرنے کے لیے بھی پھنسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔


ٹرائی نے اپنے بیان میں کہا ’’عام لوگوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ ٹرائی کسی بھی انفرادی ٹیلی کام سبسکرائبر کے کسی بھی موبائل نمبر کو بلاک یا منقطع نہیں کرتی اور موبائل نمبر کو بلاک کرنے کے لیے نہ تو کوئی پیغام بھیجا جاتا اور نہ ہی کوئی کال کی جاتی۔ ٹرائی نے کسی بھی ایجنسی کو ایسی سرگرمیوں کے لیے صارفین سے رابطہ کرنے کا اختیار نہیں دیا ہے۔‘‘

وزارت مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مطابق ایسی تمام کالز غیر قانونی ہیں اور ان سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔ ٹرائی کی طرف سے ہونے کا دعوی کرنے والی کوئی بھی کال یا پیغام کو ممکنہ دھوکہ دہی کے طور پر سمجھا جانا چاہئے۔

ٹرائی کے مطابق، متاثرہ افراد اپنے متعلقہ کسٹمر سروس سینٹر نمبرز پر متعلقہ سروس پرووائیڈرز کے ساتھ براہ راست مسئلہ اٹھا سکتے ہیں یا نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل پر اس سلسلے میں شکایت درج کر سکتے ہیں یا سائبر کرائم ہیلپ لائن نمبر 1930 پر کال کر سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔