ڈونالڈ ٹرمپ کے نام پر کروڑوں کی لوٹ، مصنوعی ذہانت پر بڑے گھوٹالے کا انکشاف
ہاویری کے علاوہ کرناٹک کے دیگر اضلاع جیسے بنگلورو، ٹمکورو اور منگلورو میں بھی بہت سے لوگ اس گھوٹالے کا شکار ہو چکے ہیں۔ اب تک پولیس کو صرف ہاویری میں پندرہ سے زیادہ شکایات موصول ہوئی ہیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
کرناٹک میں ایک انوکھے اور خطرناک سائبر فراڈ نے پولیس اور عوام کو چونکا دیا ہے۔ اس بار دھوکہ بازوں نے مصنوعی ذہانت (AI) کا استعمال کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جعلی ویڈیو بنائی اور جعلی سرمایہ کاری ایپ کے ذریعہ لوگوں کو کروڑوں روپے کا دھوکہ دیا۔ 200 سے زائد لوگ اس اسکینڈل کا شکار ہو چکے ہیں اور پولیس کے مطابق یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔ اب تک تقریباً دو کروڑ روپے کے فراڈ کی تصدیق ہو چکی ہے۔
بزنس اسٹینڈرڈ میں شائع رپورٹ کے مطابق ہاویری ڈسٹرکٹ کے ایس پی انشو کمار نے بتایا کہ اس فراڈ میں ایک ایپ بنائی گئی تھی جس کا نام 'ڈونالڈ ٹرمپ رینٹل ایپ' تھا۔ اس ایپ سے متعلق مختصر ویڈیوز سوشل میڈیا اور یوٹیوب پر چلائی گئیں، جن میں ٹرمپ کے اے آئی کے بنائے گئے جعلی کلپس دکھائے گئے۔
جیسے ہی لوگوں نے لنک پر کلک کیا، انہیں ایک ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کو کہا گیا۔ پھر ایپ پر رجسٹریشن فیس وصول کی گئی اور آہستہ آہستہ ایک بڑی رقم جمع کی گی۔ رقم جمع ہونے کے بعد، ایپ اور دھوکہ باز دونوں غائب ہو جاتے ہیں۔
ایک 38 سالہ وکیل نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ اس نے جنوری سے اپریل 2025 کے درمیان اس اسکیم میں تقریباً 5,93,240 روپے کی سرمایہ کاری کی۔ اس نے کہا، "میں نے یوٹیوب پر ایک مختصر کلپ دیکھا جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ میں ٹرمپ ہوٹل میں سرمایہ کاری کر سکتا ہوں۔ لنک پر کلک کرنے پر، مجھے ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کو کہا گیا۔ پہلے میں نے 1500 روپے جمع کیے، پھر ہر آنے والے دن میرے اکاؤنٹ میں 30 روپے کا اضافہ ہوا۔ اور میں نے آہستہ آہستہ 1 لاکھ روپے تک کی سرمایہ کاری کی۔" وکیل نے بتایا کہ بعد میں ان سے ٹیکس کے نام پر مزید رقم مانگی گئی اور جب انہوں نے وہ بھی ادا کی تو واپسی نہیں ہوئی اور ایپ غائب ہوگیا۔
ہاویری کے علاوہ کرناٹک کے دیگر اضلاع جیسے بنگلورو، ٹمکورو اور منگلورو میں بھی بہت سے لوگ اس گھوٹالے کا شکار ہو چکے ہیں۔ پولیس کو اب تک صرف ہاویری میں ہی 15 سے زیادہ شکایات موصول ہوئی ہیں اور وہ دوسرے متاثرین سے اپیل کر رہی ہے کہ وہ آگے آئیں اور شکایت درج کرائیں۔
اس معاملے میں خاص بات یہ ہے کہ دھوکہ بازوں نے اے آئی ٹیکنالوجی کا غلط استعمال کرتے ہوئے ایک ایسی ویڈیو بنائی جو ڈونالڈ ٹرمپ کی طرح نظر آتی اور بولتی ہے۔ عام لوگ اس قسم کی ٹیکنالوجی سے دھوکہ کھا گئے، خاص طور پر جب وہ آئے روز پیسے آتے دیکھتے تھے۔ وکیل نے دعویٰ کیا کہ اس نے بہت سے لوگوں کو دیکھا ہے جو اس گھوٹالے کا شکار ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’سرکاری ملازمین، پولیس افسران اور تاجر بھی اس جال میں پھنس گئے ہیں‘۔
اس کیس نے ثابت کر دیا ہے کہ اے آئی اور جعلی ویڈیوز کا امتزاج اب دھوکہ بازوں کے لیے ایک نیا آلہ بن گیا ہے۔ اگر آپ نے بھی سوشل میڈیا پر ’’ڈونالڈ ٹرمپ کی سرمایہ کاری‘‘ یا ’’ہائی ریٹرن اسکیم‘‘ جیسی کوئی ویڈیو دیکھی ہے تو فوراً ہوشیار ہوجائیں۔ پولیس کی اپیل ہے کہ اگر آپ بھی کسی جعلی ایپ یا گھوٹالہ کا شکار ہو گئے ہیں تو بلا تاخیر قریبی تھانے میں اطلاع دیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔