پہلگام حملہ: تحقیقات کی درخواست سپریم کورٹ سے خارج، عدالت نے کہا- ’یہ وقت مناسب نہیں‘
سپریم کورٹ نے پہلگام دہشت گرد حملے کے حوالے سے دائر درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔ عدالت نے درخواست گزار کو سخت الفاظ میں تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ایسی درخواستیں دائر کرنا مناسب نہیں ہے

سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس
سپریم کورٹ نے پہلگام دہشت گرد حملے کے حوالے سے دائر کی گئی درخواست پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔ عدالت نے درخواست گزار کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت اس قسم کی درخواستیں دائر کرنا مناسب نہیں ہے۔ درخواست میں پہلگام حملے کی تحقیقات کے لیے ریٹائرڈ ججز کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنانے کی درخواست کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ کی بنچ میں جسٹس سوری کانت اور جسٹس این کوٹ یور سنگھ شامل تھے، جنہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں ایک مشکل وقت چل رہا ہے اور اس قسم کی درخواستوں سے سکیورٹی فورسز کا حوصلہ متاثر ہو سکتا ہے۔
سماعت کے دوران عدالت نے درخواست گزار کو کہا کہ اس وقت دفاعی امور میں ماہر نہیں ہو سکتے، لہٰذا عدالتیں اس قسم کی تحقیقات کے لیے مناسب فورم نہیں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کا کام صرف مقدمات کا فیصلہ کرنا ہے اور وہ دفاعی امور کے ماہر نہیں ہیں۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ یہ وہ وقت نہیں ہے جب ایسی درخواستیں دائر کی جائیں۔
درخواست گزار نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ پہلگام حملے کی تحقیقات کے لیے ایک عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے، جس کی سربراہی ریٹائرڈ ججز کریں۔ اس کے علاوہ، درخواست میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ وزارت داخلہ، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)، اور سی آر پی ایف کو ہدایت دی جائے کہ وہ جموں و کشمیر کے سیاحتی علاقوں میں شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک ایکشن پلان تیار کریں۔
عدالت نے درخواست گزار کی درخواست پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایسی درخواستیں اس وقت دائر کرنا مناسب نہیں ہیں، جب ملک اور اس کی فوجی فورسز مشکل حالات کا سامنا کر رہی ہیں۔ ججوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کے شہریوں کے لیے یہ ایک انتہائی نازک وقت ہے اور اس وقت اس قسم کی درخواستوں سے اجتناب کرنا چاہیے۔
جب درخواست گزار نے اپنی درخواست واپس لینے کی خواہش ظاہر کی، تو سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت سے درخواست کی کہ اس کو ہائی کورٹ جانے سے بھی روکا جائے۔ عدالت نے درخواست گزار کو ہدایت کی کہ وہ اس طرح کی درخواستیں دائر کرنے سے گریز کریں کیونکہ یہ حالات کے مطابق نہیں ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔