تیجپال آبروریزی معاملہ: جج نے سماعت سے خود کو کیا الگ

2013 میں تیجپال پر ان کے ہی ادارہ میں کام کرنے والی ایک خاتون صحافی نے آبروریزی کا الزام لگایا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: تہلکہ کے سابق ایڈیٹر ان چیف اور صحافی ترون تیجپال کے خلاف آبروریزی کے معاملہ کی سماعت کر رہی سپریم کورٹ کی بینچ کے ایک جج ایل ناگیشور راؤ نے کوئی وجہ بتائے بغیر آج خود کو سماعت سے الگ کر لیا۔

جسٹس راؤ نے کہا ’’میں اس معاملہ میں سماعت سے خود کو الگ کر رہا ہوں‘‘۔

اب اس معاملہ کی سماعت سپریم کورٹ کی نئی بینچ کرے گی۔ ابھی اس معاملہ میں سپریم کورٹ نے کوئی تاریخ مقرر نہیں کی ہے لیکن اب ایک سے دو ہفتہ کے اندر یہ فیصلہ کیاجائے گا کہ معاملہ کی سماعت کون سی بنچ کرے گی۔

استغاثہ کے مطابق تیجپال پر ان کے ادارہ میں کام کرنے والی ایک خاتون صحافی نے آبروریزی کا الزام لگایا تھا۔ یہ واقعہ سات آٹھ نومبر 2013 کا ہے جب ایک پروگرام میں گوا کے ایک پانچ ستارہ ہوٹل میں اس واقعہ کو انجام دیا گیا تھا۔ تیج پال کو پولس نے 30 نومبر 2013 کو گرفتار کیا تھا۔ان کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات - 376 (عصمت دری) اور 354 (خواتین کی آبرو کے ساتھ کھلواڑ) کے تحت مقدمہ چل رہا ہے۔ نچلی عدالت نے 18 فروری 2014 کو ان کے خلاف الزامات طے کئے تھے۔

تیج پال اس وقت ضمانت پر ہیں اور اگر ان کو اس معاملہ میں مجرم قرار دیا جاتا ہے تو کم از کم پانچ سال قید کی سزا ہو گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔