آئی این ایکس میڈیا کیس: پی چدمبرم کو عدالت عظمیٰ سے ملی ضمانت، ای ڈی کو لگا جھٹکا

سپریم کورٹ سے پی چدمبرم کو ضمانت ملنے کے بعد اس معاملے میں ان کے وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’انصاف ہوا ہے اور عدالت نے بہت متوازن فیصلہ سنایا ہے۔‘‘

تصویر Getty Images
تصویر Getty Images
user

قومی آوازبیورو

کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر مالیات پی. چدمبرم کو آئی این ایکس میڈیا کیس میں سپریم کورٹ نے بڑی راحت دی ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو جھٹکا دیتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے 106 دن سے جیل میں بند پی چدمبرم کو آزاد کرنے کا فرمان جاری کر دیا ہے۔ بہت جلد وہ تہاڑ جیل سے باہر آ کر کھلی ہوا میں سانس لیں گے۔

سپریم کورٹ نے پی چدمبرم کو 2 لاکھ روپے کے ضمانتی بانڈ اور 2 لاکھ روپے کے مچلکہ پر آزاد کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ ضمانت دیتے ہوئے عدالت نے کہا کہ چدمبرم ثبوتوں کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہ کریں اور نہ ہی کیس کے گواہ کو متاثر کرنے کی کوشش کریں۔ رہائی کا فرمان جاری کرتے ہوئے عدالت نے یہ بھی کہا کہ وہ کیس کے تعلق سے میڈیا میں نہ ہی کوئی بیان دیں اور نہ ہی ملک سے باہر کا سفر کریں۔


چدمبرم کو ضمانت ملنے کے بعد اس معاملے میں ان کے وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے عدالت سے باہر نکل کر میڈیا سے بات چیت کی۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ ’’اس معاملہ (آئی این ایکس میڈیا کیس) میں اچھے سے انصاف ہوا ہے اور ہم اس فیصلہ کا استقبال کرتے ہیں۔‘‘ ابھشیک منو سنگھوی نے مزید کہا کہ ’’سبھی فریق کو دھیان مین رکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے متوازن فیصلہ سنایا ہے اور چدمبرم کی ضمانت کو منظوری دی ہے۔ حقوق انسانی کے لیے یہ فیصلہ ایک بڑا ستون ہے۔‘‘ سنگھوی نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ پوچھ تاچھ میں تعاون دینے سمیت کئی معاملوں میں چدمبرم کو عدالت نے بے قصور پایا ہے۔

چدمبرم کی ضمانت کے بعد ان کے بیٹے کارتی چدمبرم نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’آخر کار 106 دن بعد ضمانت ملی۔‘‘ اس سے قبل کارتی چدمبرم نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے امید ظاہر کی تھی کہ آج کا دن مثبت ہوگا، اور فیصلہ صادر ہونے کے بعد ان کی امید صحیح ثابت ہوئی۔


کانگریس نے بھی پی چدمبرم کو ضمانت ملنے کے بعد اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس نے لکھا ہے ’’آخر کار سچ کی فتح ہوئی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 04 Dec 2019, 11:41 AM