سوربھ بھاردواج نے جاری کیا دہلی حکومت کے 100 دن کا رپورٹ کارڈ، ریکھا گپتا سے کیے پانچ سوال
سوربھ بھاردواج نے دہلی حکومت کے ابتدائی 100 دنوں کو ناکامیوں سے بھرپور قرار دیتے ہوئے متبادل رپورٹ کارڈ جاری کیا اور وزیراعلیٰ ریکھا گپتا سے پانچ اہم سوالات پوچھے

سوربھ بھاردواج / آئی اے این ایس
نئی دہلی: عام آدمی پارٹی کے سینئر رہنما سوربھ بھاردواج نے دہلی کی بی جے پی حکومت کے ابتدائی 100 دنوں کو ’ناکامیوں سے بھرپور دور‘ قرار دیتے ہوئے جمعہ کے روز ایک متبادل رپورٹ کارڈ جاری کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ایک جھوٹا رپورٹ کارڈ شائع کیا ہے، جبکہ عام آدمی پارٹی نے دہلی کے عوام کے سامنے اصل حقائق پیش کیے ہیں۔
سوربھ بھاردواج نے دہلی کی وزیراعلیٰ ریکھا گپتا سے دہلی کے عوام کی طرف سے پانچ اہم سوالات کیے۔ پہلا سوال یہ تھا کہ خواتین کو وعدہ کیے گئے 2500 روپے ماہانہ کی ادائیگی کب شروع کی جائے گی؟ دوسرا سوال یہ تھا کہ دہلی میں بسوں میں تعینات 10 ہزار سے زائد مارشلز کو نوکری سے نکال دیا گیا تھا اور انہیں 60 دن کے اندر بحال کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا، تو اب تک ان کی بحالی کیوں نہیں ہوئی؟
تیسرا سوال نجی اسکولوں سے متعلق تھا۔ بھاردواج نے پوچھا کہ فیس میں غیر اعلانیہ اضافے کو واپس لینے کا حکم کب جاری ہوگا؟ چوتھا سوال ڈی پی ایس دوارکا اسکول میں بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے الزامات پر ایف آئی آر درج نہ ہونے کے تعلق سے تھا۔ انہوں نے پوچھا کہ اگر حکومت واقعی اس اسکول کو اپنے کنٹرول میں لینے جا رہی ہے، تو اب تک کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟
پانچواں سوال حکومت کی شفافیت کے تعلق سے کیا گیا۔ سوربھ بھاردواج نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت نے کئی عوامی فلاحی اسکیموں کو بند کر دیا ہے۔ انہوں نے خاص طور پر ’فرشتے اسکیم‘ کا ذکر کیا، جس کے تحت سڑک حادثات میں زخمی افراد کو فوری علاج کے لیے مدد دی جاتی تھی۔ بھاردواج نے کہا کہ اس اسکیم کی بندش کی وجہ سے حال ہی میں ایک 9 سالہ بچے کی جان چلی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت نے ہولی اور دیوالی کے موقع پر مفت گیس سلنڈر دینے کا وعدہ کیا تھا، جو پورا نہیں ہوا۔ اس کے برعکس سلنڈر کی قیمت میں 50 روپے کا اضافہ کر دیا گیا۔ جھگی جھونپڑی میں رہنے والوں سے کیے گئے وعدے بھی نظر انداز کر دیے گئے ہیں۔ بھاردواج نے کہا کہ ’جہاں جھگی، وہاں مکان‘ کا نعرہ دینے کے بعد اب انہی جھگیوں پر بلڈوزر چلایا جا رہا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت فیصلے چھپ کر لے رہی ہے اور والدین سے اہم معلومات چھپا رہی ہے، جبکہ نجی اسکولوں کو سب کچھ بتایا جا رہا ہے۔ بھاردواج نے دعویٰ کیا کہ حکومت ایک نیا قانون لانا چاہتی ہے لیکن اسے اسمبلی میں پیش کرنے کے بجائے آرڈیننس کے ذریعے نافذ کرنا چاہتی ہے، تاکہ عوامی سطح پر اس پر بحث نہ ہو سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔