سعودی عرب: کورونا وائرس کے پیش نظر عمرہ اور مسجد نبوی کی زیارت پر عارضی طور پر روک

دنیا بھر میں تیزی کے ساتھ پھیلنے والے کرونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر سعودی عرب کی حکومت نے کرونا سے متاثرہ ممالک سے عمرہ زائرین کی آمد عارضی طور پر روک دیا ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دنیا بھر میں تیزی کے ساتھ پھیلنے والے 'کرونا وائرس' (کویڈ-19) کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر سعودی عرب کی حکومت نے کرونا سے متاثرہ ممالک سے عمرہ زائرین کی آمد عارضی طور پر روکنے کے ساتھ مسجد نبوی کی زیارت پر بھی پابندی لگا دی ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب کی حکومت نے کرونا سے متاثرہ ملکوں سے سیاحتی ویزوں پر آنے والے شہریوں کو بھی مملکت میں دخلے سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے سیاحتی اور عمرہ ویزے جاری کرنے کا عمل روک دیا ہے۔

وزارت خارجہ نے ایک یک بیان میں مزید کہا کہ سعودی شہریوں اور خلیج تعاون کونسل میں شامل ریاستوں کے شہریوں کے مملکت میں سفرکو معطل کر دیا۔ تاہم بیرون ملک سعودی شہری اس پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔ وہ مملکت میں واپس آ سکتے ہیں۔ قومی شناخی کارڈ رکھنے والے افراد اور خلیج تعاون کونسل کے باشندے سعودی عرب سے باہر اپنے ملکوں کو سفر کرسکتے ہیں۔


حکومت کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ عمرہ زائرین اور مسجد نبوی کی زیارت پر پابندی عارضی اقدامات ہیں جن کا مقصد کرونا وائرس کے خطرات کی روک تھام کرنا اور مملکت اور دنیا بھر کو اس وائرس سے بچانے میں مدد کرنا ہے۔ اس کے علاوہ سعودی وزارت خارجہ نے شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ نئے کرونا وائرس (19- COVID) کے پھیلاؤ کا سامنا کرنے والے ممالک کا سفر نہ کریں۔

وزارت برائے امور خارجہ نے بتایا کہ مملکت سعودی عرب میں صحت کے حکام نئے کرونا وائرس (19-COVID) کے پھیلاؤ میں ہونے والی پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے مملکت بین الاقوامی معیارات پرعمل درآمد کو یقینی بنائے گی۔

خیال رہے کہ چین میں دو ماہ قبل سامنے آنے والے کرونا وائرس کے نتیجے میں اڑھائی ہزار افراد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ چین کے بعد اب وبا دنیا کے تین درجن ممالک میں پھیل چکی ہے۔ چین کے بعد ایران دوسرا بڑا ملک ہے جو کرونا سے متاثر ہوا ہے جب کہ کرونا کی وبا خلیجی عرب ممالک تک پہنچ گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔