آخری وقت تک حکومت کو سچ کا آئینہ دکھاتے رہے ستیہ پال ملک: ملکارجن کھڑگے

راہل گاندھی نے ’ایکس‘ پر ستیہ پال ملک کے انتقال کے بعد لکھا کہ ’’میں انہیں ہمیشہ ایک ایسے انسان کے طور پر یاد کروں گا جو آخری وقت تک بغیر ڈرے سچ بولتے رہے اور عوام کے مفادات کی بات کرتے رہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>سابق گورنر ستیہ پال ملک، تصویر بشکریہ&nbsp;@siddaramaiah</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کے انتقال پر کانگریس پارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے، لوک سبھا میں حزب مخالف کے رہنما راہل گاندھی اور کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے شدید افسوس کا اظہار کیا۔ کانگریس لیڈران ستیہ پال ملک کی اس معاملے میں بے حد تعریف کی کہ وہ اپنی آخری سانس تک حکومت کو سچ کا آئینہ دکھاتے رہے اور بغیر ڈرے سچ بولتے رہے۔

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’سابق گورنر اور کسان دوست رہنما ستیہ پال ملک جی کے انتقال کی خبر بے حد افسوسناک ہے۔ وہ بے باکی اور دلیری کے ساتھ حکومت کو سچائی کا آئینہ کا دکھاتے رہے۔‘’ ملکارجن کھڑگے نے سوگوار اہل خانہ اور حامیوں کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار بھی کیا۔


لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری کردہ پوسٹ میں لکھا کہ ’’سابق گورنر ستیہ پال ملک جی کے انتقال کی خبر سن کر بہت زیادہ افسوس ہوا۔ میں انہیں ہمیشہ ایک ایسے انسان کے طور پر یاد کروں گا جو آخری وقت تک بغیر ڈرے سچ بولتے رہے اور عوام کے مفادات کی بات کرتے رہے۔ میں ان کے اہل خانہ، حامیوں اور خیر خواہوں کے تئیں گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔‘‘

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی ستیہ پال ملک کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ جاری کیا ہے۔ انہوں نے اس پوسٹ میہں لکھا ہے کہ ’’ملک کے کسانوں کی بلند آواز اور سابق گورنر ستیہ پال ملک جی کے انتقال کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ خدا ان کی روح کو سکون عطا کرے۔ سوگورا اہل خانہ اور حامیوں کے تئیں میری گہری تعزیت ہے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ سابق گورنر ستیہ پال ملک نے منگل (5 اگست) کو 1.12 بجے دہلی کے رام منوہر لوہیا (آر ایم ایل) اسپتال میں آخری سانس لی۔ 79 سال کے ستیہ پال ملک گزشتہ کافی دنوں سے گردے کی سنگین بیماری میں مبتلا تھے۔ ستیہ وہ گزشتہ 11 مئی سے اسپتال میں زیر علاج تھے، جہاں ان کی حالت مسلسل تشویشناک بنی ہوئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔