سٹیلائٹ پر مبنی ٹول وصولی کی تیاری: نتن گڈکری

ملک میں سٹیلائٹ پر مبنی گاڑیوں کی نمبر پلیٹوں کے ذریعے ٹول وصول کرنے کا عمل شروع کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں اور سال 2024 سے پہلے تک ملک میں 26 گرین ایکسپریس ہائی ویز شروع کر دئے جائیں گے

نتن گڈکری / سوشل میڈیا
نتن گڈکری / سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: ملک میں سٹیلائٹ پر مبنی گاڑیوں کی نمبر پلیٹوں کے ذریعے ٹول وصول کرنے کا عمل شروع کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں اور سال 2024 سے پہلے ملک میں 26 گرین ایکسپریس ہائی ویز شروع کئے جائیں گے تاکہ اس معاملے میں ہندوستان کسی سے پیچھے نہ رہے۔

راجیہ سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران ایک ضمنی سوال کے جواب میں یہ اطلاع دیتے ہوئے مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز نتن گڈکری نے کہا کہ جدید ترین ٹیکنالوجی کے ذریعے ٹول وصولی میں بہتری کی پوری گنجائش موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تک ٹول ادا نہ کرنے پر سزا کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ اس کے پیش نظر اس نئی ٹیکنالوجی کو لاگو کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں بل لانے کا عمل جاری ہے۔ اس کے بعد چھ ماہ کے اندر اندر ملک میں اس نظام کو نافذ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے، تاکہ نہ تو ٹول بنانے کی ضرورت پڑے اور نہ ہی کسی کو ٹول دیا جا سکے۔ اس سے بچنے کی کوشش کرنے والوں کو سزا دی جائے گی۔


انہوں نے کہا کہ گاڑیاں بنانے والوں سے کہا گیا ہے کہ وہ گاڑیوں میں جی پی آر ایس کی سہولت فراہم کریں تاکہ اس سے ٹول وصولی میں آسانی ہو اور لوگوں کو بھی ریلیف ملے۔ اس وقت ایک شخص 10 کلومیٹر ٹول روڈ استعمال کرتا ہے لیکن اسے 75 کلومیٹر کا ٹول دینا پڑتا ہے لیکن جب جی پی آر ایس پر مبنی ٹول وصولی کا عمل شروع کیا جائے گا تو ٹول لگایا جائے گا جہاں سے گاڑی ٹول میں داخل ہوگی اور جب اترے گی۔ اس سے صارفین کی بھی بچت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں 26 گرین ایکسپریس ہائی ویز کی تعمیر کا کام زور و شور سے جاری ہے۔ سال 2024 تک، ملک میں ان 26 گرین ایکسپریس ہائی ویز کے شروع ہونے کے بعد، ہندوستان سڑک کے معاملے میں امریکہ سے پیچھے نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا کے پاس کوئی مالی بحران نہیں ہے۔ ملک میں ہر سال 5 لاکھ کروڑ روپے کی لاگت سے سڑکیں بنانے کی صلاحیت ہے۔ بینک سڑک کی تعمیر کے لیے فنڈز فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔