ٹوئٹر پر چھایا ’ساڑی‘ کا خمار، پرینکا گاندھی نے شیئر کی 22 سال پرانی دلکش تصویر

سوشل میڈیا پر پچھلے دو دنوں سے SareeTwitter# ٹرینڈ کر رہا ہے اور خاتون فلمی ہستیوں کے ساتھ ساتھ کئی سیاسی و سماجی خاتون ہستیوں نے بھی ساڑی زیب تن کیے ہوئے اپنی تصویریں ٹوئٹر پر پوسٹ کی ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سوشل میڈیا پر پیر کی صبح سے ہی SareeTwitter# خوب ٹرینڈ کر رہا ہے اور بدھ کو بھی کئی مشہور و معروف خاتون فلمی و سیاسی ہستیوں نے اس ٹوئٹر ٹرینڈ کے تحت اپنی تصویریں پوسٹ کیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کانگریس کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا نے بھی اس ٹرینڈ کے تحت ساڑی زیب تن کیے ہوئے اپنی ایک دلکش تصویر شیئر کی اور بتایا کہ یہ 22 سال قبل کی تصویر ہے۔


دراصل فلمی ہستیاں اکثر ٹوئٹر ٹرینڈ میں شامل ہوتی رہی ہیں اور اس بار بھی اداکارہ گل پناگ، رینوکا شہانے، دوّیا دتہ اور یامی گوتم وغیرہ نے ’ہیش ٹیگ ساڑی ٹوئٹر‘ کو ٹیگ کرتے ہوئے ساڑی زیب تن کیے ہوئے اپنی تصویریں شیئر کی ہیں۔ لیکن دلچسپ یہ ہے کہ اس بار شیو سینا کی رکنیت اختیار کر چکیں پرینکا چترویدی، بی جے پی لیڈر نوپور شرما، کانگریس لیدر پنکھڑی پاٹھک، بی جے پی لیڈر نکہت عباس جیسی خاتون ہستیوں کے ساتھ ساتھ صحافت سے تعلق رکھنے والی ندھی راجدان، روبیکا لیاقت، فائے ڈیسوزا، ساکشی جوشی جیسی ہستیوں نے بھی خود کو اس ٹرینڈ میں شامل کیا۔ اس ٹرینڈ نے پرینکا گاندھی کو اتنا متاثر کیا کہ انھوں نے اپنی تصویر بھی ساڑی پہنے ہوئے شیئر کر دی اور اس کے ساتھ کیپشن میں لکھا کہ ’’22 سال قبل میری شادی کے دن صبح کی پوجا کے دوران کی تصویر‘‘۔

یہاں قابل غور ہے کہ ’ہیش ٹیگ ساڑی ٹوئٹر‘ پیر کو اس وقت ٹرینڈ کرنے لگا جب انگریزی اخبار ’نیو یارک ٹائمز‘ میں شائع ایک مضمون میں ساڑی کی تعریف کی گئی اور اس کی تاریخ پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مضمون میں ایک طرف جہاں یہ لکھا گیا ہے کہ سال 2014 میں بی جے پی کی فتح کے بعد ساڑی کو کافی فروغ دیا گیا ہے، وہیں یہ بھی لکھا گیا کہ پی ایم مودی کی کامیابی کے بعد سے بنارسی ساڑی بنانے والے بنکروں کے مسائل کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی۔


بہر حال، ساڑی پر لکھے گئے مضمون کے بعد سے ہی ٹوئٹر پر ساڑی پہنے خواتین کی تصویریں خوب شیئر ہونے لگی ہیں۔ پولس ڈپارٹمنٹ سے لے کر سماجی خدمت کرنے والی خواتین تک، اور ادبی حلقہ سے لے کر تعلیم و تعلم سے جڑی خواتین بھی خود کو اس ٹرینڈ میں شامل کرنے سے نہیں روک پا رہی ہیں۔ قارئین کی دلچسپی کے لیے ٹوئٹر پر شیئر کچھ پوسٹس نیچے دیئے جا رہے ہیں۔






Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Jul 2019, 11:10 AM
/* */