سنیوکت کسان مورچہ آشیش مشرا کو عبوری ضمانت ملنے پر ناراض، کسانوں کی ضمانت پر اظہارِ خوشی

سنیوکت کسان مورچہ نے ایک بار پھر لکھیم پور کھیری کے قصورواروں کو جلد از جلد سزا دینے اور اجے مشرا ٹینی کو مرکزی کابینہ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔

آشیش مشرا
آشیش مشرا
user

قومی آوازبیورو

سنیوکت کسان مورچہ نے مرکزی وزیر اجے مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کو دی گئی 8 ہفتوں کی عبوری ضمانت کے حکم پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ حالانکہ اس بات پر اطمینان ظاہر کیا کہ آشیش مشرا کو رہائی کے ایک ہفتہ کے اندر یوپی چھوڑنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ساتھ ہی یہ شرط لگائی گئی ہے کہ وہ دہلی یا اتر پردیش میں قیام نہیں کر سکتا۔

سنیوکت کسان مورچہ نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ مرکزی وزیر نے ان کسانوں کو قتل کرنے کی دھمکی دی تھی جو ان کی اور بی جے پی حکومت کی مخالفت میں کھڑے تھے، اور یہ سبھی جانتے ہیں۔ کسانوں کا قتل بھی اشتعال انگیزی اور تشدد کے سبب ہوا تھا۔ سنیوکت کسان مورچہ کا کہنا ہے کہ مشرا حکمراں بی جے پی سے وابستہ ایک طاقتور سیاست داں ہیں اور ان کی رہائی گواہوں کو بہت خوفزدہ کرے گی اور مقدمے کی سماعت کو خطرے میں ڈالے گی۔


اپنے جاری بیان میں سنیوکت کسان مورچہ نے ایک بار پھر لکھیم پور کھیری کے قصورواروں کو جلد از جلد سزا دینے اور اجے مشرا ٹینی کو کابینہ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ مورچہ نے کہا کہ ’’ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مستعد رہیں گے کہ اجے مشرا دہشت گردی کا ایک اور دور شروع نہ کرے۔‘‘ ساتھ ہی عاجزی کے ساتھ مورچہ نے سپریم کورٹ سے گزارش کی کہ آشیش مشرا کی عبوری ضمانت کو منسوخ کرے۔ مورچہ کا کہنا ہے کہ آشیش مشرا اور ان کے والد اجے مشرا معاشرے کے لیے خطرہ ہیں اور انہیں معاشرے میں تباہی پھیلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

قابل ذکر ہے کہ آشیش مشرا کے ساتھ ساتھ لکھیم پوری کھیری کیس میں جیل میں بند کسانوں کو بھی عبوری ضمانت دی گئی ہے۔ اس تعلق سے مورچہ نے کہا کہ ’’یہ جان کر خوشی ہوئی کہ جیل میں بند بے قصور کسانوں کو عبوری ضمانت مل گئی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ کسانوں کو مستقل ضمانت ملے اور ان کے خلاف فرضی مقدمات واپس لیے جائیں۔‘‘


واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے آشیش مشرا کو 8 ہفتوں کی مشروط عبوری ضمانت دی ہے۔ اس پر یہ شرط عائد کی گئی ہے کہ ٹرائل کورٹ میں کیس کی سماعت کے علاوہ آشیش کو یوپی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ساتھ ہی اسے اپنے قیام گاہ کے بارے میں جانکاری عدالت کو دینی ہوں گی۔ دراصل سپریم کورٹ نے لکھیم پور کیس میں از خود نوٹس لیتے ہوئے دوسرے تمام ملزمان کو بھی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وہ خود اس معاملے کی نگرانی کرے گا۔ ٹرائل کورٹ کو ہر سماعت کے بعد ضروری معلومات سپریم کورٹ کو پیش کرنی ہوں گی۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ میں آئندہ سماعت 14 مارچ کو کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔