سنجے راوت کی گرفتاری، مخالفین کو خاموش کرنے کی کوشش: پرینکا چترویدی

پرینکا چترویدی نے بتایا کہ "ہم نے یہ مسئلہ راجیہ سبھا میں اٹھایا اور گرفتاری کے خلاف احتجاج بھی کیا۔ وہ (راؤت) ہمارے لیڈر ہیں اور ہم ان کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے۔"

پرینکا چترویدی، تصویر آئی اے این ایس
پرینکا چترویدی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: شیو سینا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے پارٹی لیڈر سنجے راوت کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اسے "سیاسی سازش" اور بڑے لیڈروں کو خاموش کرنے کی حکومت کی کوشش قرار دیا۔ شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت کو پاترا چال اراضی گھوٹالہ کے سلسلے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گرفتار کیا تھا اور پیر کو ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے انہیں چار دن کے لئے ای ڈی ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔

شیوسینا کے علاوہ دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بھی سنجے راوت کی گرفتاری پر مرکز کو نشانہ بنایا۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ "راجہ کا پیغام واضح ہے- 'جو میرے خلاف بولے گا اسے بھگتنا پڑے گا'۔ سیاسی مخالفین کے حوصلوں کو توڑنے اور سرکاری ایجنسیوں کا استعمال کرکے سچائی کو چھپانے کی کوششیں جاری ہیں۔ خیر، آخرکار۔ جیت سچ کی ہوگی اور (اہنکار) انا ہار جائے گی۔"


پرینکا چترویدی نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ "ہم نے یہ مسئلہ راجیہ سبھا میں اٹھایا اور گرفتاری کے خلاف احتجاج بھی کیا۔ وہ (راؤت) ہمارے لیڈر ہیں اور ہم ان کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے۔" انہوں نے کہا کہ "ای ڈی آٹھ دن کی ریمانڈ مانگ رہی تھی، لیکن عدالت نے ایجنسی کو چار دن کا ریمانڈ دیا ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ انہیں صرف ہراساں کیا جا رہا ہے، ان کے خلاف الزامات جھوٹے ہیں۔ ہم چپ نہیں بیٹھیں گے۔"

اس معاملے پر اپوزیشن کے اتحاد کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے پرینکا چترویڈی نے کہا کہ "ای ڈی سونیا گاندھی اور سنجے راوت کے خلاف کارروائی کر رہی ہے، ہم تمام اپوزیشن پارٹی کے لیڈر پارلیمنٹ میں متحد ہیں، ہم احتجاج کر رہے ہیں، عام آدمی پارٹی کے ستیندر جین یا منیش سسودیا کے خلاف بھی مشترکہ کارروائی کی جا رہی ہے۔ ایسے میں تمام سیاسی جماعتوں کو سمجھنا ہوگا کہ یہ لڑائی کسی ایک پارٹی کی نہیں ہے، بلکہ سب کی لڑائی ہے۔ ’’آج اگر وہ ہمارے خلاف کام کرتے ہیں تو کل وہ آپ کے ساتھ بھی ایسا ہی کریں گے۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جلد ہی یہ لڑائی بی جے پی کے اندر ہوگی اور ای ڈی کارروائی کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔