’ادھو ٹھاکرے کو 60-65 سیٹوں پر ای وی ایم کے ذریعے جیت دلانے کی پیشکش!‘ سنجے راؤت کا دعویٰ
سنجے راؤت نے انکشاف کیا کہ دو افراد نے ادھو ٹھاکرے کو 60-65 مشکل اسمبلی سیٹوں پر ای وی ایم کے ذریعے جیت کی پیشکش کی تھی مگر انہوں نے جمہوریت پر بھروسہ کرتے ہوئے انکار کر دیا

ممبئی: شیو سینا (ٹھاکرے) گروپ کے رہنما اور رکن پارلیمان سنجے راؤت نے اتوار کو ایک بڑا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ 2024 کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات سے قبل دو افراد نے ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کی تھی اور 60 سے 65 مشکل اسمبلی نشستوں پر ای وی ایم کے ذریعے جیت یقینی بنانے کی پیشکش کی تھی۔ ان کے مطابق یہ وہی افراد تھے جنہوں نے لوک سبھا انتخابات کے دوران بھی ادھو ٹھاکرے سے رابطہ کیا تھا۔
سنجے راؤت نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ یہ معاملہ این سی پی کے سینئر رہنما شرد پوار کے حالیہ بیان سے جڑا ہوا ہے۔ شرد پوار نے ایک دن قبل دعویٰ کیا تھا کہ اسمبلی انتخابات سے پہلے دو افراد نے ان سے ملاقات کر کے 288 میں سے 160 نشستوں پر اپوزیشن کو جیت کی ’گارنٹی‘ دی تھی۔ راؤت نے کہا کہ یہی لوگ لوک سبھا انتخابات کے دوران بھی ادھو ٹھاکرے کے پاس آئے تھے اور کہا تھا کہ وہ ای وی ایم کے ذریعے مشکل نشستوں پر کامیابی دلا سکتے ہیں۔
راؤت کے مطابق، ’’ہم نے ان سے کہا کہ ہم جمہوریت میں یقین رکھتے ہیں اور ملک کے حالات کو دیکھتے ہوئے ہمیں پورا اعتماد ہے کہ ہم لوک سبھا انتخابات میں بہتر کارکردگی دکھائیں گے۔‘‘ انہوں نے مزید بتایا کہ ان افراد نے 60-65 ایسی نشستوں کا ذکر کیا جو ایم وی اے کے لیے مشکل سمجھی جاتی تھیں اور پیشکش کی کہ وہ ان نشستوں پر نتائج اپنے حق میں کر سکتے ہیں۔ تاہم، ادھو ٹھاکرے نے یہ پیشکش مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایسا کرنے کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔
سنجے راؤت نے دعویٰ کیا کہ ان افراد نے انہیں خبردار کیا تھا کہ اقتدار میں بیٹھے لوگوں نے ای وی ایم اور ووٹر لسٹ کے ذریعے ایک منصوبہ تیار کر لیا ہے اور اگر وہ مدد لیں تو اسمبلی انتخابات میں کامیابی یقینی ہو سکتی ہے لیکن، ان کے مطابق، شیو سینا (ٹھاکرے) گروپ نے ہمیشہ انتخابی عمل اور جمہوری اداروں پر اعتماد کیا۔
انہوں نے کہا، ’’بدقسمتی سے، جو باتیں ان لوگوں نے کہی تھیں، وہ سچ بھی ثابت ہو سکتی ہیں، کیونکہ انتخابی نتائج میں کئی پہلو مشکوک نظر آتے ہیں۔’’ راؤت نے مزید کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں مہا وکاس اگھاڑی نے مہاراشٹر کی 48 میں سے 30 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی، جس پر انہیں اسمبلی انتخابات میں بھی جیت کا یقین تھا۔
یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے بھی بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر ’ووٹ چوری‘ کا الزام عائد کیا ہے۔ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 132 نشستیں جیتی تھیں، جبکہ اس کی اتحادی شیو سینا اور این سی پی نے بالترتیب 57 اور 41 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔
سنجے راؤت اور شرد پوار کے یہ انکشافات مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل پیدا کر رہے ہیں اور اپوزیشن کی طرف سے انتخابی عمل کی شفافیت پر سوالات مزید تیز ہو گئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔