سنجیو بالیان نے میری بھینس نہیں کھولی جس سے میں ناراض ہوں :سنگیت سوم

سنگیت سوم نے کہا کہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کا کارکن ہوں اور  سنجیو بالیان سے میری ناراضگی کی خبریں ہیں لیکن میری ان سے کوئی ناراضگی نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش میں مظفر نگر کے  رکن پارلیمنٹ  اور لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار سنجیو بالیان اور سابق بی جے پی ایم ایل اے، فائر برانڈ لیڈر ٹھاکر سنگیت سوم کے درمیان تنازعہ بڑھتا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ٹھاکر برادری کی بی جے پی کے خلاف مسلسل پنچایتیں ہو رہی ہیں۔ جب بی جے پی لیڈر سنگیت سوم سے ان تمام باتوں پر بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ انہیں سنجیو بالیان سے کوئی ناراضگی نہیں ہے۔

نیوز پوٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق سنگیت سوم نے مزید کہا کہ مجھے لگا کہ سنجیو بالیان نے کہا تھا کہ سنگیت سوم ترقی کی نہیں تباہی کی سیاست کرتے ہیں۔ لیکن آج ان کا بیان آیا ہے کہ یہ بیان انہوں  نے سنگیت سوم کے لیے نہیں دیا تھابلکہ یہ سماج وادی پارٹی کے لیے دیا گیا تھا۔ اچھا ہوا کہ انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوا۔


دراصل، بی جے پی امیدوار سنجیو بالیان نے بیان دیا تھا کہ وہ انتخابات کے بعد اپنے مخالفین کو دیکھیں گے۔ کہا جا رہا ہے کہ سنجیو بالیان سنگیت سوم کا ذکر کر رہے تھے، جس پر  سنگیت سوم نے کہا کہ سنجیو بالیان کو چھوڑو، مجھے کوئی نہیں دیکھ سکے گا۔ سنجیو بالیان نے میرے بارے میں نہیں بلکہ سماجوادی  امیدوار  ہریندر ملک کو کہا ہوگا۔ اگر کوئی سنگیت سوم سے پوچھے گا تو کوئی بھی سنگیت سوم کو نہیں دیکھ سکے گا۔ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کا کارکن ہوں۔ ناراضگی کی خبریں آرہی ہیں۔ سنجیو بالیان سے میری کوئی ناراضگی نہیں ہے۔ سنجیو بالیان نے میری کوئی بھینس نہیں کھولی جس سے میری ناراضگی ہو گی۔

سنگیت سوم نے کہا کہ میری پوری توجہ انتخابات پر ہے۔ جب ان سے پوچھا گیا تو سنگیت سوم کے حامیوں نے کہا کہ سنجیو بالیان نے الیکشن میں سنگیت سوم کو ہرانے میں کردار ادا کیا تھا۔ اس پر انہوں نے کہا کہ اس کا جواب صرف حامی یا سنجیو بالیان ہی دے سکتے ہیں۔ میری کسی سے کوئی لڑائی نہیں اور نہ ہی میں کسی سے لڑتا ہوں۔


ٹھاکر برادری کی جانب سے پنچایت کے انعقاد کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ میں مسلسل لوگوں کے درمیان جا رہا ہوں۔ میں آہستہ آہستہ معلومات لے رہا ہوں۔ لوگ تھوڑا سا محسوس کرتے ہیں کہ ان کی نمائندگی کم ہے، لیکن ہم لوگوں کو سمجھ رہے ہیں۔ جلد سمجھ آجائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔