کیا تاجر ہمیں بتائیں گے کہ کب حملہ کرنا ہے اور کب نہیں کرنا: سندیپ دکشت کا سوال
کانگریس رہنما سندیپ دکشت نے کہا کہ وزیر اعظم نے جو کہا وہ پرانی باتیں ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ امریکی صدر نے پہلے ٹویٹ کیسے کیا؟

فائل تصویر آئی اے این ایس
کانگریس رہنما سندیپ دکشت نے وزیر اعظم نریندر مودی کے قوم سے خطاب پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ امریکی صدر نے ہم سے پہلے یہ ٹویٹ کیسے کیا؟ کیا ہم سے پہلے ان تک اطلاع کیسے پہنچی؟ صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں دونوں ممالک کے ساتھ تجارت کرنی ہے۔ تو کیا ان کی تجارت ہماری قومی ضروریات اور سلامتی سے زیادہ اہم ہو جاتی ہیں؟ کیا کل تاجر بتائیں گے کہ قومی سلامتی کے لیے کب حملہ کرنا ہے اور کب نہیں کرنا؟
خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے سندیپ دکشت نے کہا کہ آپریشن سندور کامیاب رہا۔ پاکستان کے دانت کھٹے ہو گئے۔ جو بھی جواب دینا تھا، مناسب جواب ملا۔ وزیراعظم نے بھی یہ کہا جو اچھی بات ہے۔ انہوں نے فوج کی بھی تعریف کی۔ لیکن اچانک جنگ بندی کا معاملہ سامنے آتا ہے۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ وزیر اعظم نے ایسا کچھ نہیں کہا ی جس سے ملک کے دوسرے لوگ واقف نہیں ہیں۔ انہوں نے جو کچھ کہا وہ پرانا ہے۔ یہ سب جانتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی خارجہ پالیسیوں کی تاریخ میں پہلی بار کوئی دوسرا ملک پہلے سے بتاتا ہے کہ ہندوستان کیا کرے گا۔ دوسرے ممالک نے پہلے بھی اس پر اثر انداز ہو کر بات کی ہو گی۔ ایسا نہیں ہے کہ ہندوستان چاند پر رہتا ہے اور باقی کسی اور دنیا میں رہتے ہیں۔
سندیپ دکشت نے کہا، "خیالات کا تبادلہ ہوتا ہے۔ لیکن یہ پہلا موقع ہے جب کوئی تیسرا یا چوتھا ملک دنیا کو بتاتا ہے کہ ہندوستان کیا کرنے جا رہا ہے۔ انہیں اس پر کچھ وضاحت کرنی چاہیے تھی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کو چاہے یہ پسند ہو یا نہ ہو ، لیکن پہلے وزیر اعظم نہرو جی کےوقت سے ہماری خودمختاری اور ہماری خارجہ پالیسی کم از کم ہم جیسے لوگوں کے لیے ترجیح رہی ہے ۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ "امریکہ کے صدر نے بہت سنجیدہ بات کہی ہے کہ جوہری جنگ ہو سکتی ہے، جوہری جنگ کوئی عام بات نہیں ہے، وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ہم جوہری جنگ سے نہیں ڈرتے، ظاہر ہےہم نہیں ڈرتے ، ایسا نہیں ہونا چاہیے، صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہمیں دونوں ممالک سے تجارت کرنی ہے تو کیا ان کی تجارت ہماری قومی ضروریات اور سلامتی سے زیادہ اہم ہو جاتی ہے، کیا تاجر ہمیں بتائیں گے کہ قومی سلامتی کے لیے کب حملہ کرنا چاہئے اور کب نہیں ؟"
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔