سنبھل میں شاہی جامع مسجد کے اطراف سخت سکیورٹی انتظامات، نمازِ جمعہ سے قبل فلیگ مارچ اور ڈرون نگرانی

پولیس اور ریپڈ ایکشن فورس نے فلیگ مارچ کیا، ڈرون کیمروں سے نگرانی کی جا رہی ہے اور مقامی رہنماؤں نے عوام سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے

<div class="paragraphs"><p>سنبھل جامع مسجد / فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

سنبھل جامع مسجد / فائل تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے سنبھل میں رمضان المبارک کے آخری جمعہ کی نماز کے پیش نظر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ شاہی جامع مسجد سمیت شہر کی 400 سے زائد مساجد میں نمازِ جمعہ ادا کی جائے گی۔ اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے پولیس، ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف) اور سول پولیس نے فلیگ مارچ کیا۔

فلیگ مارچ کے دوران پولیس افسران نے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا اور ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں کو سختی سے مستعد رہنے کی ہدایت دی۔ علاقے میں 1300 سے زائد سی سی ٹی وی کیمروں اور ڈرونز کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے۔

چند روز قبل سنبھل میں ہولی کے موقع پر کچھ بی جے پی لیڈران کی جانب سے دیے گئے متنازع بیانات کے بعد علاقے میں کشیدگی پائی جا رہی تھی۔ تاہم، پولیس کی سخت نگرانی کے باعث ہولی کا تہوار پرامن طریقے سے گزر گیا۔ اب عید قریب آنے کے سبب پولیس مزید الرٹ ہے اور عوام سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کر رہی ہے۔


پولیس حکام کا کہنا ہے کہ حساس علاقوں میں اضافی فورس تعینات کی گئی ہے، تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے فوری نمٹا جا سکے۔ افسران نے عوام سے اشتعال انگیز افواہوں پر دھیان نہ دینے اور پولیس کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی ہے۔

دریں اثنا، سنبھل کے سی او انوج چودھری کے بیانات نے بھی مسلمانوں میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ نہ تو سڑک پر نماز ادا کی جا سکتی اور نہ ہی لوگ اپنی چھت پر نماز ادا کر سکتے ہیں۔ ایسا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے یہ بیان بھی دیا کہ اگر عید پر سوئیاں کھلانی ہیں تو پھر گجیا بھی کھانی پڑیں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔