ایودھیا میں بی جے پی کو شکست دینے والے سماجوادی پارٹی کے ایم پی کو جان کا خطرہ، زیڈ پلس سیکورٹی کا مطالبہ

فیض آباد لوک سبھا حلقے کے لوگوں نے سماجوادی پارٹی کے امیدوار کوبھاری اکثریت سے کامیاب بنایا، جس کے بعد سے رائے دہندگان اور نو منتخب ایم پی کو برا بھلا کہا جا رہا ہے اور دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد اگر کسی سیٹ کے نتیجے پر سب سے زیادہ بات ہو رہی ہے تو وہ فیض آباد لوک سبھا کی سیٹ ہے۔ اسی حلقے میں ایودھیا بھی ہے جہاں رام مندر کی تعمیر کی گئی ہے اور جس کی بنیاد پر بی جے پی کی پوری سیاست قائم ہے۔ اس سیٹ کا سب سے زیادہ ذکر اس لیے ہو رہا ہے کہ یہاں کے لوگوں نے بی جے پی کے امیدوار کو شکست فاش دیتے ہوئے سماجواودی پارٹی کے امیدوار کو زبردست اکثریت سے کامیاب کیا ہے۔

فیض آباد لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی نے اپنے سیٹنگ ایم پی للو سنگھ کو ٹکٹ دیا تھا جبکہ سماجوادی پارٹی نے اودھیش پرساد کو اپنا امیدوار بنایا تھا۔ بی جے پی سمجھتی رہی ہے کہ رام مندر کی وجہ سے فیض آباد لوک سبھا کے رائے دہندگان اسے ووٹ دیں گے لیکن لوگوں نے سماجوادی پارٹی کے امیدوار کوبھاری اکثریت سے کامیاب بنایا۔ اس کامیابی کے بعد سماجوادی پارٹی کے امیدوار کو دھمکیاں مل رہی ہیں اور بی جے پی کو ہرانے پر لوگ فیض آباد کے رائے دہندگان کوبرا بھلا کہہ رہے ہیں۔


ان دھمکیاں دینے والوں کے نشانے پر سماجوادی پارٹی کے نومنتخب رکن پارلیمنٹ اودھیش پرساد بھی ہیں۔ ان کو ملنے والی دھمکی کے پیشِ نظر سماج وادی چھاتر سبھا کے قومی جنرل سکریٹری منوج پاسوان نے یوپی کے ایڈیشنل چیف سکریٹری برائے داخلہ کو لکھے گئے خط کر زیڈ پلس سیکورٹی کا مطالبہ کیا ہے۔

خبروں کے مطابق اپنے خط میں منوج پاسوان نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا سمیت دیگر مواصلاتی ذرائع سے ایودھیا کے لوگوں کو برا بھلا کہا جا رہا ہے اور انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ایسے میں ان کے ساتھ کسی بھی وقت کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آسکتا ہے۔

یوپی کے ایڈیشنل چیف سکریٹری برائے داخلہ کو لکھے گئے خط میں منوج پاسوان نے مزید کہا ہے کہ اس طرح کے واقعات پہلے بھی ہو چکے ہیں۔ لہذا سیکورٹی کے نقطہ نظر سے اودھیش پرساد کو زیڈ پلس سیکورٹی فراہم کی جانی چاہئے۔ قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں سماجوادی پارٹی نے ریاست میں 37 سیٹیں اور انڈیا الائنس کے ساتھ مل کر 43 سیٹیں جیت کر بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔