کمال اختر صاحب ذرا سنبھال کے اب آپ اقتدار میں نہیں ہیں!

خوف کے ماحول کو دیکھتےہوئے مسلم طبقہ کے کچھ لوگوں نے شہر امام سید معصوم علی آزاد او ررکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ایس ٹی حسن سے ملاقات کی تھی ۔

فائل تصویر فہیم مرادآباد
فائل تصویر فہیم مرادآباد
user

ناظمہ فہیم

جب آپ حکمراں جماعت کے رکن اسمبلی ہوتے ہیں تو آپ افسران کے لئے قابل عزت ہوتے ہیں لیکن اقتدار سے بے دخل ہوتے ہی آپ چاہے کتنے ہی رکن اسمبلی کیوں نہ ہوں آپ کی کوئی نہیں سنتا نہ ہی آ پ کی کوئی قدر۔ کچھ ایسا ہی سماج وادی پارٹی کی حکومت میں وزیر رہے کمال اختر کو احساس ہوا ۔ کا نٹھ اسمبلی سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی کمال اختر ان نو جوانوں کا حال معلوم کرنے کے لئے پولیس لائن پہنچے تھے جہاں پر پولیس نے احتجاج کے دوران بد امنی پھیلانے کے الزام میں ان نوجوانوں کو گرفتار کر رکھا ہوا تھا لیکن وہاں شائد کمال اختر کی ایک نہ سنی گئی۔

رکن اسمبلی کو شائد اس چیز کا اندازہ نہیں رہا ہوگا کہ سی او صدر ان کو ماحول کی حساسیت کا درس دیتے ہوئے ان کو باہر کا راستہ دکھا دیں گے۔ کما ل اختر کو اس بات کا احساس ضرور ہو گیا ہو گا کہ وہ اب اقتدار میں نہیں ہیں ۔ان کو سمجھ آ گیا ہوگا کہ جو افسران پہلے ان کے استقبال کو اپنا اعزاز سمجھتے تھے اب ان کو باہر کا راستہ دکھائیں گے۔


دار اصل پغمبر اسلام کی شان میں گستاخی کو لےکر گزشتہ جمعہ کو نماز کے بعد مرادآباد کی جامع مسجد کے باہر نمازیوں نے احتجاج کیا تھا جس کے بعد پولیس نے ان مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج بھی کیا تھا اور ایک دن بعد پولیس نے کچھ کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار بھی کر لیا تھاجس کے بعد مسلم طبقہ میں خوف کا ماحول تھا۔

اس خوف کو دیکھتے ہوئے مسلم طبقہ کے کچھ لوگوں نے شہر امام سید معصوم علی آزاد او ررکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ایس ٹی حسن سے ملاقات کی تھی ۔ اس کے بعد ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے صحافیوں سے کہا تھا کہ حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے لوگو میں غصّہ ہے اور حکومت سارے معاملے میں کوئی قدم اٹھانے کے لئے تیار نہیں ہے۔انہوں نے کہا نو پور شرما اور نوین کمار کے خلاف ملک کے اندر اور ملک کے باہر غصہ ہے اور حکومت کو ان کےخلاف کارروائی کرنی چاہئے اور دونوں کو جیل میں ڈالنا چاہئے۔


واضح رہے رکن اسمبلی کمال اختر بھی ان حراست میں لئے گئے نوجوانوں کا حال جاننے کے لئے پولیس لائن گئے تھے مگر وہاں کمال اختر کو پولس کی ناراضگی جھیلنی پڑی اور انہیں الٹے پاؤں ا نہیں لوٹنا پڑا۔ حیران کی بات یہ ہے کہ وہ اس سارے معاملے میں خاموش رہے لیکن سوشل میڈیا پر چل رہی ایک ویڈیو سے یہ اندازہ ہو ا کہ ان کے اوپر کیا بیتی لیکن اس سارے معاملے نے ان کو یہ واضح پیغام دے دیا ہے کہ ’ ذرہ سنبھل کے اب آپ اقتدار میں نہیں ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔