مڈ ڈے میل میں نمک روٹی کا معاملہ: صحافی پر مقدمہ کے بعد مرزا پور ڈی ایم کی وضاحت

ڈی ایم نے کہا کہ صحافی جیسوال نے پرنٹ میڈیا کے بجائے ٹی وی چینل کے صحافیوں کی طرح ویڈیو وائرل کیا تھا۔ جبکہ انہیں سوشل میڈیا پر خبر وائرل کرنے کی بجائے ان کو اپنے اخبار میں خبر شائع کرنی چاہیے تھی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

مرزا پور: اترپردیش کے ضلع مرزا پور کے ایک پرائمری اسکول میں مڈے میل کے نام پر طلبہ کو روٹی اور نمک پروسے جانے کی خبر کا خلاصہ کرنے والے صحافی کے خلاف ایف آئی آر درج کیے جانے کے بعد ڈی ایم نے منگل کو اس ضمن میں وضاحت پیش کی ہے۔

ڈی ایم نے کہا کہ جن سندیش ٹائمس کے صحافی پون جیسوال نے پرنٹ میڈیا کے بجائے ٹی وی چینل کے صحافیوں کی طرح ویڈیو وائرل کیا تھا۔ صحافی کو اپنے اخبار میں فوٹو کے ساتھ خبر شائع کرنی چاہیے تھی لیکن انہوں نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا میں وائرل کر دیا۔ اس سے ایسا لگتا ہے کہ وہ سازش میں شامل تھے حالانکہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل کرنا سازش کے زمرے میں کیسے آتا ہے۔


صحافی کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 120 بی اور دیگر دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے جس سلسلے میں ضلع کے صحافی سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ صحافیوں نے آج صبح کمشنر اے کے سنگھ کو میمورنڈم دے کر اپنا احتجاج درج کرایا۔ اس درمیان دوپہر میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ انوراگ پٹیل نے پریس کانفرنس کر کے صفائی دی، حالانکہ وہ جیسوال کے سازش میں شامل ہونے پر کوئی اطمینان بخش جواب نہیں دے سکے۔

انہوں نے بتایا کہ 22 اگست کو سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوا کہ جمال پور بلاک کے سِور پرائمری اسکول کے طلبہ کو ایم ڈی ایم میں نمک روٹی پروسی گئی ہے۔ اسی وقت انہوں نے سی ڈی او پرینکا رنج اے ڈی ایم ایس کے سنگھ اور ایس ڈی ایم سریندر سنگھ کی کمیٹی بنائی تھی۔ ٹیم نے جانچ میں نمک ۔روٹی پروسے جانے کی بات صحیح پائی تھی جس کے تحت متعلقہ افسران اور ٹیچروں کو معطل کردیا گیا تھا۔


پٹیل نے بتایا کہ اطلاع ملی تھی کہ معاملہ منصوبہ بند تھا اس لئے دوبارہ انہیں افسران کی ٹیم سے جانچ کرائی گئی تو معاملہ سازش کا نکلا جس میں پردھان کے نمائندے پال اور صحافی پون جیسوال شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پال کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ صحافیوں کے اس سوال پر ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا کہ ایک ہی ٹیم کے ذریعہ دو مرتبہ جانچ کرائی گئی پہلے صحیح اور دوبارہ غلط کیسے ہوسکتی ہے۔

ڈی ایم نے بتایا کہ پردھان کے نمائندے راج کمار پال نے صحافی پون کو فون کر کے بلایا تھا، راج کمار نے سبزی لانے سے رسوئیا کو منع کردیا تھا جبکہ سبزی فروش کے پاس پیسے جمع تھے۔ اس طرح معاملہ سازش کا لگتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔