مودی کی تعریف اور دیگر رہنماؤں پر طنز! ویڈیو وائرل، کھلونے بیچنے والا گرفتار و رہا

ٹرین میں سامان بیچنے والے کا ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا، لوگوں کو اس کے بیچنے کا انداز بہت پسند آیا، لیکن اسے گرفتار کر کے 10 دن کے لئے جیل بھیج دیا گیا، پھر دو دن بعد اس کو رہا بھی کر دیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

جو سیاسی طنز اور مزاق کرتے ہیں ان کو اب یہ کام سوچ سمجھ کر کرنا ہوگا کیونکہ اسے کب کس طنز اور مذاق کے لئے جیل جانا پڑ جائے کوئی نہیں بتا سکتا۔ حال ہی میں اودھیش نام کے ایک شخص کو پولس نے گرفتار کر کے اس لئے جیل بھیج دیا تھا کیونکہ اس نے ٹرین میں سامان بیچنے کے دوران سیاسی رہنماؤں کا مذاق اڑایا تھا۔ بظاہر تو اس شخص کو جیل بھیجنے کی قانونی وجہ یہ بتائی گئی تھی کہ اس کے پاس ٹرین میں سامان بیچنے کا لائسنس نہیں تھا لیکن اصل وجہ یہ تھی کہ اس کا جو بیچنے کا انداز تھا وہ بہت طنزیہ تھا اور لوگوں کو اس کا طنز اس قدر پسند آیا کہ اس کا ایک ویڈیو وائرل ہو گیا اور اس کی خوب پذیرائی بھی ہوئی۔ لیکن اب خبر یہ ہے کہ اودھیسش کی گرفتاری کی خبر وائرل ہونے کے بعد اس کو دو دن بعد ہی رہا کر دیا گیا۔


ٹرین میں سامان بیچنے والا یہ شخص اتر پردیش کے بھدوئی کا رہنے والا ہے لیکن کافی وقت سے اس کا خاندان گجرات کے والساڈ میں رہ رہا ہے۔ سال 2005 میں اودھیش کے ماما اسے والساڈ لے گئے تھے۔ اس کے ماما بھی کھلونے بیچتے ہیں اور انہوں نے اودھیش کو بھی اپنے کام میں ہی لگا لیا تھا۔ اودھیش گجرات میں سورت کی ٹرینوں میں کھیلونے بیچتا ہے اور وہ سامان بیچتے وقت لوگوں کی توجہ اپنی جانب راغب کرنے کے لئے سیاسی رہنماؤں پر جملہ کشی کرتا ہے۔ وہ کسی خاص سیاسی رہنما کے خلاف طنز نہیں کرتا بلکہ وہ سبھی کے خلاف کرتا ہے لیکن جو ویڈیو وائرل ہوا تھا اس میں اس نے وزیر اعظم نریندر مودی کا نام بھی لیا تھا اور شائد اس کو وزیر اعظم کا نام لینا مہنگا پڑ گیا۔

اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد اودھیش کو گرفتار کر لیا گیا تھا، اسے بغیر لائسنس ٹرین میں سامان بیچنے کے خلاف گرفتار کر کے مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا تھا جس کے بعد اسے دس دن کے لئے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ 3500 روپے کا جرمانہ بھی لگایا گیا تھا۔ جرمانہ فوراً جمع کر کے جیل چلا گیا تھا لیکن پھر دو دن بعد اس کو جیل سے بھی رہا کر دیا گیا۔


واضح رہے جیل سے رہا ہونے کے بعد ایک چینل سے بات کرتے ہوئے اودھیش نے بتایا ’’دو دن بعد مجھے جیل سے لینے پولس کی ایک گاڑی پہنچی تھی۔ مجھے سورت کے آئی پی ایس کے پاس لے گئے۔ انہوں نے مجھے ٹکٹ دلوایا اور ٹرین میں بٹھاکر بھدوہی بھیج دیا۔ میں ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں‘‘۔ اودھیش نے کہا کہ جیل میں کچھ لوگ ملے ہیں میں ان کی بھی کمیڈی کرونگا۔ اودھیش نے کہا کہ ’’مجھے کچھ اور تو آتا نہیں، کمیڈی ہی آتی ہے اس لئے یہی کرونگا‘‘۔ اودھیش نے وزیر اعظم سے درخواست کی ہے کہ وہ ان جیسے سیلس مین کے کام کو قانونی درجہ دینے کے بارے میں غور کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔