دہلی ریلوے اسٹیشن پر کاؤنٹر سے پلیٹ فارم ٹکٹوں کی فروختگی پر روک، بھیڑ پر قابو کے لیے کیے گئے کئی اقدامات

اس حکم کے بعد اب اگر آپ کے پاس جنرل ٹکٹ یا ریزرو ٹکٹ ہے تبھی آپ پلیٹ فارم پر جا سکتے ہیں۔ مسافروں کی سہولت کے لیے آر پی ایف اور ٹی ٹی کو ہر اینٹری پوائنٹ پر تعینات کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>نئی دہلی ریلوے اسٹیشن (فائل)، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

نئی دہلی ریلوے اسٹیشن (فائل)، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

گزشتہ روز ہوئی بھگدڑ کے بعد دہلی ریلوے اسٹیشن پر پلیٹ فارم ٹکٹوں کی کاؤنٹر سے فروخت بند کر دی گئی ہے۔ یہ حکم 26 فروری تک نافذ رہے گا۔ بتایا جا رہا ہے کہ بھگدڑ واقعہ کے بعد سے دہلی ریلوے اسٹیشن پر کوئی پلیٹ فارم ٹکٹ جاری نہیں کیا جا رہا ہے۔ ریل انتظامیہ کے ذریعہ اسٹیشن پر ہو رہی زبردست بھیڑ کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

اطلاع کے مطابق ریلوے انتظامیہ نے نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر پلیٹ فارم ٹکٹوں کی کاؤنٹر سے فروختگی کو 26 فروری تک روک لگا دی ہے۔ ساتھ ہی نئی دہلی اسٹیشن پر ریلوے کی طرف سے خاص انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔ مسافروں کی سہولت کے لیے آر پی ایف اور ٹی ٹی کو ہر اینٹری پوائنٹ پر تعینات کیا گیا ہے۔ اس حکم کے بعد اب اگر آپ کے پاس جنرل ٹکٹ یا ریزرو ٹکٹ ہے تبھی آپ پلیٹ فارم پر جا سکتے ہیں۔

اس سے قبل دہلی پولیس نے ریلوے اسٹیشن پر کراؤڈ مینجمنت کے لیے اسنپکٹر رینک کے چھ افسروں کو تعینات کیا۔ یہ وہ افسر ہیں جنہیں این ڈی ایل ایس میں کام کرنے کا پہلے سے تجربہ ہے۔ ان میں سے کچھ افسر نئی دہلی ریلوے پولیس اٹیشن میں ایس ایچ او کے عہدے پر رہ چکے ہیں۔


وہیں ہفتہ کی رات کو ہوئی بھگدڑ کی ابتدائی جانچ میں پتہ چلا تھا کہ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر ہر گھنٹے ریلوے نے 1500 جنرل ٹکٹ فروخت کیے تھے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ریلوے سیکوریٹی فورس (آر پی ایف) کے جوانوں کی تعیناتی متوازن نہیں تھی۔ جس سے بھیڑ کو قابو میں کرنے میں مشکل ہوٓئی اور اور حالات بگڑ گئے۔

واضح ہو کہ ہفتہ کو دہلی ریلوے اسٹیشن پر زبردست بھگدڑ مچ گئی تھی۔ اس حادثہ میں 18 لوگوں کی جان چلی گئی تھی جبکہ کئی افراد شدید طور پر زخمی ہو گئے تھے۔ مہلوکین میں 9 خواتین، 4 مرد اور 5 بچے شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔