سنگھو بارڈر پر مظاہرہ کر رہے سَنت بابا رام سنگھ نے خود کو ماری گولی، خودکشی نوٹ میں مودی حکومت کو بتایا ’پاپی‘

65 سالہ سَنت بابا رام سنگھ کا تعلق کسانوں اور زراعت سے گہرا تھا۔ وہ کرنال ضلع کے سنگھرا گاؤں کے رہنے والے تھے اور سکھ طبقہ میں انھیں سبھی عزت کی نگاہ سے دیکھتے تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

سِنگھو بارڈر پر کسانوں کے مظاہرہ میں سَنت بابا رام سنگھ کئی دنوں سے پیش پیش نظر آ رہے تھے۔ وہ کسانوں کی تکلیف دیکھ کر غم میں ڈوبے ہوئے تھے، اور بتایا جاتا ہے کہ وہ لوگوں میں کمبل اور کھانا تقسیم کرتے ہوئے کئی بار دیکھے گئے۔ لیکن بدھ (16 دسمبر) کے روز ان پر کسانوں کا غم اور مودی حکومت کا ظلم اس قدر حاوی ہو گیا کہ ایک خودکشی نوٹ لکھ کر خود کو گولی مار لی۔ لوگ انھیں اٹھا کر بھاگے بھاگے قریبی اسپتال پہنچے لیکن ڈاکٹروں نے انھیں مردہ قرار دے دیا۔ سَنت بابا رام سنگھ کے سیوادار گرمیت سنگھ نے ان کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق 65 سالہ سَنت بابا رام سنگھ کا تعلق کسانوں اور زراعت سے گہرا تھا۔ وہ کرنال ضلع کے سنگھرا گاؤں کے رہنے والے تھے اور سکھ طبقہ میں انھیں سبھی عزت کی نگاہ سے دیکھتے تھے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پنجاب ہی نہیں بلکہ ہندوستان اور بیرون ممالک میں بھی ان کے مریدوں کی تعداد لاکھوں میں تھی۔ جب کسانوں کی تحریک شروع ہوئی، تو وہ بھی سنگھو بارڈر پہنچ گئے تاکہ کسانوں کے غم میں شریک ہو سکیں۔ لیکن کسانوں کی تکلیف نے انھیں اس قدر مایوس کر دیا کہ انھوں نے اپنی زندگی ہی ختم کر لی۔

سنگھو بارڈر پر مظاہرہ کر رہے سَنت بابا رام سنگھ نے خود کو ماری گولی، خودکشی نوٹ میں مودی حکومت کو بتایا ’پاپی‘

بابا رام سنگھ نے خودکشی نوٹ میں جو کچھ لکھا ہے وہ قابل غور ہے۔ انھوں نے اس نوٹ میں نہ صرف کسانوں کی تکلیف کو بیان کیا ہے، بلکہ مودی حکومت کے مظالم کی بھی نشاندہی کی ہے۔ انھوں نے خودکشی نوٹ پنجابی زبان میں لکھا ہے جس کا ترجمہ کچھ اس طرح ہے:

کسانوں کی تکلیف دیکھی ہے۔ اپنے حق کے لیے سڑکوں پر انھیں دیکھ کر مجھے دکھ ہوا ہے۔ حکومت انھیں انصاف نہیں دے رہی ہے، جو کہ ظلم ہے۔ جو ظلم کرتا ہے وہ ’پاپی‘ (گنہگار) ہے۔ ظلم برداشت کرنا بھی گناہ ہے۔ کسی نے کسانوں کے حق کے لیے تو کسی نے ظلم کے خلاف کچھ کیا ہے۔ کسی نے ایوارڈ واپس کر کے اپنا غصہ ظاہر کیا ہے۔ کسانوں کے حق کے لیے، سرکاری ظلم کے غصے کے درمیان ’سیوادار‘ خودکشی کرتا ہے۔ یہ ظلم کے خلاف آواز ہے۔ واہے گرو جی کا خالصا، واہے گروجی کی فتح۔‘‘

سَنت بابا رام سنگھ کی موت کی خبر پھیلنے کے بعد دہلی سکھ گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے چیئرمین منجندر سنگھ سرسا نے اظہارِ غم کرتے ہوئے ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں کسان مظاہرین سے اس مشکل وقت میں صبر کا دامن نہ چھوڑنے کی اپیل کی ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری ایک ویڈیو میں انھوں نے کہا کہ ’’بہت دکھ بھری ایک خبر ملی ہے۔ سَنت رام سنگھ سنگھرے والے، جو بہت بڑے بزرگ ہیں، جنھوں نے پوری زندگی انسانیت کی خدمت میں لگائی، انھوں نے کچھ دیر پہلے خودکشی کر لی۔ میں کسانوں بھائیوں سے گزارش کروں گا کہ وہ (سَنت بابا رام سنگھ) اس دنیا میں نہیں رہے لیکن ہم سب کو صبر و تحمل کے ساتھ رہنا ہے۔ یہ مشکل وقت ہے، کوئی بھی شرارت کر سکتا ہے، کوئی بھی کسان تحریک کے اندر شر پھیلا سکتا ہے۔ میری آپ سے ہاتھ جوڑ کر گزارش ہے کہ جو کچھ ہوا وہ دردناک حادثہ ہے، لیکن ہم سب کو صبر رکھنا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 Dec 2020, 9:14 PM