سرکار نے کی نوٹ بندی، آپ کرو ان کی ووٹ بندی: سچن پائلٹ

راجستھان ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر سچن پائلٹ کا کہنا ہے کہ عوام کانگریس کو بی جے پی کے مقابلے ایک بہتر متبادل سمجھنے لگی ہے۔ ہم جہاں بھی جا رہے ہیں وہاں عوام کی حمایت دیکھنے کو مل رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اجمیر: راجستھان ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر سچن پائلٹ نے بدھ کو اجمیر لوک سبھا حلقہ سے کانگریس امیدوار ڈاکٹر رگھو شرما کی حمایت میں دُودُو اسمبلی حلقہ میں جلسۂ عام سے خطاب کیا جس میں عوام کی جم غفیر دیکھنے کو ملی۔ تقریب میں موجود بھیڑ سے پرجوش سچن پائلٹ نے کہا کہ ’’کانگریس کے جلسۂ عام میں جس طرح کی عوامی بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے اس سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ عوام کا رجحان کانگریس کی طرف بڑھا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’عوام کانگریس کو بی جے پی کے مقابلے ایک بہتر متبادل سمجھنے لگی ہے۔ ہم جہاں بھی جا رہے ہیں وہاں عوام کی حمایت دیکھنے کو مل رہی ہے۔ عوام اپنے ساتھ ہوئی ناانصافی اور بی جے پی کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف اپنی شکایتیں ہمارے پاس لے کر آ رہی ہے۔‘‘

سرکار نے کی نوٹ بندی، آپ کرو ان کی ووٹ بندی: سچن پائلٹ

دراصل سچن پائلٹ آج پورے دن کانگریس امیدوار کی حمایت میں کشن گڑھ، دُودُو کانگریس دفتر، گاندھی چوک نصیرآباد اور مہاویر بازار میں انتخابی تشہیر کی۔ صبح میں کشن گڑھ میں روڈ شو، دُودُو میں عوامی میٹنگ اور گاندھی چوک نصیرآباد میں انتخابی میٹنگ کے بعد مہاویر بازار میں بھی تقریب کا انعقاد ہوا۔ دُوُدو کی عوامی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کسان کی قرض معافی کا ایشو زور و شور سے اٹھایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’قرض ہم حکومت سے معاف کرائیں گے، حکومت نے کی نوٹ بندی، آپ کرو ان کی ووٹ بندی، آنے والا وقت کانگریس کا ہے۔‘‘

عوام سے اپنے خطاب میں سچن پائلٹ نے بی جے پی پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا کہ ’’چار سال پہلے بی جے پی کے بڑے بڑے اور جھوٹے انتخابی جملوں سے متاثر ہو کر عوام نے انھیں تاریخی اکثریت کے ساتھ خدمت کا موقع دیا تھا، لیکن بی جے پی نے اس اکثریت کی عزت نہیں کی۔ بی جے پی حکومت نہ صرف تمام انتخابی وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی بلکہ اس حکومت کے عوام مخالف فیصلوں نے لوگوں کا استحصال کیا جس سے سبھی مایوس ہیں۔‘‘

بی جے پی کی اعلیٰ قیادت پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے سچن پائلٹ نے کہا کہ ’’بی جے پی خدمت کرنے کا جذبہ ہی نہیں رکھتی ہے۔ اس بات کا اندازہ اس سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ چار سالوں میں پارٹی کے جن بڑے لیڈروں اور وزراء نے ریاستی عوام کی خبر نہیں لی وہ آج وزیر اعلیٰ سمیت ضمنی انتخابات کے علاقوں میں تشہیری کام انجام دے رہے ہیں۔ اگر بی جے پی نے عوام کے مفاد میں کام کیے ہوتے تو آج اس طرح گھوم گھوم کر ووٹ نہیں مانگنا پڑتا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔