سبیا ساچی نے متنازعہ اشتہار ہٹا لیا، لیکن اب ہندو مذہب کے ساتھ ایسا کھلواڑ ہوا تو حکومت کارروائی کرے گی: نروتم مشرا

انڈین فیشن اور جویلری ڈیزائنر سبیا ساچی مکھرجی کی طرف سے حال ہی میں منگل سوتر کا ایک اشتہار سامنے آیا تھا جو فحش تھا اور اس کی سوشل میڈیا پر خوب مخالفت کی گئی تھی۔

نروتم مشرا، تصویر آئی اے این ایس
نروتم مشرا، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

بھوپال: مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے فیشن اور جویلری ڈیزائنر سبیا ساچی مکھرجی کے متنازعہ اشتہار کو لے کر آج کہا کہ ان (سبیا ساچی مکھرجی) کے ذریعہ منگل سوتر کے اشتہار کو ہٹا لیا ہے، جس سے معاملہ ختم ہوگیا ہے، لیکن دوبارہ اس طرح ہوا، تو وارننگ نہیں سیدھے کارروائی کی جائے گی۔

نروتم مشرا نے یہاں میڈیا سے بات چیت میں کہا ہے کہ فیشن ڈیزائنر سبیا ساچی مکھرجی نے منگل سوتر کے اشتہار کو ہٹا لیا ہے، اس لئے اب یہ معاملہ ختم ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندو دھرم کے ساتھ کھلواڑ کرنے والی ایسی حرکت کو ہم سبیا ساچی اور ڈابر کمپنی کی پہلی بار کی بھول مان رہے ہیں۔ اگر آگے دوبارہ ایسا ہوا تو حکومت کے ذریعہ وارننگ نہیں، سیدھی کارروائی کی جائے گی۔


وزیر داخلہ نے کل 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے سبیا ساچی مکھرجی سے کہا تھا کہ وہ متنازعہ اشتہار کو ہٹا لیں، ورنہ ان کے خلاف مقدمہ درج ہوگا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر انہوں نے اس مدت میں فحش اور قابل اعتراض اشتہار نہیں ہٹایا تو مقدمہ درج کیا جائے گا۔ قانونی کارروائی ہوگی اور الگ سے ’فورس‘ بھیجی جائے گی۔ نروتم مشرا کی اس وارننگ کے بعد سبیا ساچی مکھرجی نے اپنا متنازعہ اشتہار ہٹا لیا ہے۔

انڈین فیشن اور جویلری ڈیزائنر سبیا ساچی مکھرجی کی طرف سے حال ہی میں منگل سوتر کا اشتہار آیا ہے، جو فحش تھا اور اس کی سوشل میڈیا پر جم کر مخالفت کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔