بیلاروس میں جوہری ہتھیار نصب کرے گا روس: پوتن

روس کے اس اعلان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکہ نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتا کہ روس ایسے اعلان کے بعد جوہری ہتھیاروں کا استعمال کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

ولادیمیر پوتن، تصویر آئی اے این ایس
ولادیمیر پوتن، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اتوار کو اعلان کیا کہ روس بیلاروس میں اسٹریٹجک لحاظ سے اہم جوہری ہتھیار تعینات کرے گا۔ روسی میڈیا کے مطابق صدر پوتن نے کہا کہ یہ اقدام جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کرے گا اور اس کا موازنہ امریکہ کے ذریعہ یورپ میں اپنے ہتھیاروں کی تعیناتی سے کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماسکو اپنے ہتھیاروں کا کنٹرول منسک کو منتقل نہیں کرے گا۔ روس کے اس اعلان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکہ نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتا کہ روس ایسے اعلان کے بعد جوہری ہتھیاروں کا استعمال کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔


امریکی محکمہ دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ہمیں اپنی اسٹریٹجک جوہری پوزیشن کو ایڈجسٹ کرنے کی کوئی وجہ نہیں ملی۔ ہم نیٹو اتحاد کے اجتماعی دفاع کے لیے پرعزم ہیں۔" بیلاروس کی یوکرین اور نیٹو کے رکن ممالک پولینڈ، لتھوانیا اور لٹویا کے ساتھ ایک طویل سرحد ہے۔ روسی صدر کے اعلان کے بعد 1990 کی دہائی کے وسط کے بعد یہ پہلا موقع ہو گا جب روس کسی دوسرے ملک میں جوہری ہتھیار تعینات کرے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔